سوڈان: آر ایس ایف نے فرار کے راستے بند کیے، اجتماعی قتل کے بعد لاشوں کو جلانے کا انکشاف

سوڈان میں جاری خانہ جنگی کے دوران خطے سے ایک چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں ریپڈ سپورٹ فورس (آر ایس ایف) کے مظالم کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ ان مظالم میں نیم فوجی دستوں کے ذریعے فرار کے راستوں کو بند کرنا، اجتماعی قتل اور لاشوں کو جلا کر چھپانے جیسے واقعات شامل ہیں۔
فرار کے راستوں کی بندش
ییل اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ہیومینیٹیرین ریسرچ لیب (ایچ آر ایل) کے مطابق، آر ایس ایف نے الفاشر (El Fasher) سے شمالی دارفور (North Darfur) کے علاقے گارنی تک جانے والا ایک اہم فرار کا راستہ بند کر دیا ہے۔ ۴؍ نومبر ۲۰۲۵ء کی سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ آر ایس ایف نے گارنی گیٹ کو دونوں اطراف سے مٹی ڈال کر مکمل طور پر سیل کر دیا ہے، جو شہریوں کے لیے شہر سے نکلنے کے پانچ اہم راستوں میں سے ایک تھا۔​
اجتماعی قتل اور لاشوں کو جلانے کے شواہد
۶؍ نومبر ۲۰۲۵ء کی سیٹلائیٹ تصاویر میں آر ایس ایف کو دو اہم مقامات، ملیٹ گیٹ برم کنٹرول پوائنٹ اور سعودی اسپتال پر انسانی لاشوں سے مشابہہ اشیاء کو جلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ایچ آر ایل کے مطابق، لاشوں کو جلانا "اسلامی تدفین کے طریقوں کے خلاف” ہے اور اس سے الفاشر میں شہری ہلاکتوں کی اصل تعداد کا تعین کرنا مشکل ہو جائے گا۔ تصدیق شدہ زمینی رپورٹس اور ویڈیوز کے مطابق، آر ایس ایف نے اسپتال پر قبضے کے بعد وہاں تقریباً ۴۶۰؍ افراد کو ہلاک کیا، جبکہ آر ایس ایف نے بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ اسپتال فعال ہے۔ متعدد رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آر ایس ایف نے ان راستوں سے فرار کی کوشش کرنے والے شہریوں، خاص طور پر مردوں کو قتل کیا ہے۔​
بین الاقوامی برادری کا ردعمل
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک (Volker Türk) نے ایک بیان میں کہا کہ "آج بھی صدمے سے دوچار شہری الفاشر میں پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں جانے سے روکا جا رہا ہے۔” یورپی یونین نے بھی خبردار کیا ہے کہ محصور شہر الفاشر اب امدادی کارکنوں کے لیے قابل رسائی نہیں رہا اور یہ "انسانیت کا قبرستان بن چکا ہے۔” یورپی کمیشن کی ترجمان ایوا ہرنچیرووا نے سوڈان کو "دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ "بھوک اور اجتماعی قتل کو جنگ کا ہتھیار نہیں بنایا جا سکتا۔”​
واضح رہے کہ ۱۵؍ اپریل ۲۰۲۳ء سے سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے، جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ اس تنازع نے ملک کو ایک شدید انسانی بحران میں مبتلا کر دیا ہے۔

حکومت کی مداخلت سے مسلم پرسنل لا بورڈ کا رام لیلا میدان اجلاس منسوخ

ابناء جامعہ تینگن گنڈی یونٹ کی طرف سے ہائی اسکول کے طلبہ کے لیے تربیتی کیمپ