جموں و کشمیر میں جماعتِ اسلامی سے منسلک مختلف مقامات پر چھاپے ماری

شوپیان : جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں آج صبح سے پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پر تلاشی اور چھاپہ ماری کی کارروائیاں جاری ہیں۔ یہ کارروائیاں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ (UAPA) کے تحت ممنوعہ تنظیم جماعتِ اسلامی جموں و کشمیر سے مبینہ روابط رکھنے والے افراد اور مقامات کو نشانہ بناتے ہوئے انجام دی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پولیس کی ٹیموں نے امام صاحب، بٹہ گنڈ، نوپورہ، باسکچن اور کئی دیگر دیہات میں بیک وقت چھاپے مارے۔ کارروائی کے دوران متعدد گھروں اور دیگر جگہوں کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن حساس انٹیلی جنس ان پُٹس کی بنیاد پر کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد ضلع میں امن و قانون کی صورت حال کو مزید مضبوط بنانا اور ممنوعہ تنظیموں کی سرگرمیوں پر قدغن لگانا ہے۔

اننت ناگ میں بھی چھاپے ماری

وہیں اننت ناگ میں بھی جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے مقامات پر چھاپے مار کاروائی انجام دی گئی۔ اننت ناگ پولیس نے بتایا کہ یہ چھاپے ضلع میں امن و امان کو درپیش خطرات کی نشاندہی کے بعد مارے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کسی بھی ایسے فرد یا گروہ کے خلاف سخت اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے جو دہشت گردی، علیحدگی پسندی یا اس کی کسی بھی شکل کو سہارا دینے کی کوشش کرے۔
"اننت ناگ پولیس امن، استحکام اور قانون کی بالادستی کے لیے پوری سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ ممنوعہ تنظیموں اور ان کے معاون نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیاں اسی ذمہ دارانہ عمل کا حصہ ہیں۔ ایسے تمام عناصر جو دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث ہیں یا کسی طرح کی حمایت فراہم کرتے ہیں، اُن کے خلاف سخت قانونی کارروائی جاری رہے گی۔

پولیس نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امن مخالف عناصر کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں تعاون کریں تاکہ ضلع میں پائیدار امن، بھائی چارہ اور معمول کی زندگی کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔
اننت ناگ پولیس نے اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے معاون ڈھانچے کے خلاف یہ مہم مستقبل میں بھی پوری شدت کے ساتھ جاری رہے گی اور امن و قانون کی بحالی کے لیے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

5 دسمبر تک وقف املاک کا رجسٹریشن لازمی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مسلمانوں سے دردمندانہ اپیل

سدّارامیا-شیوکمار : کیا کانگریس کی سب سے بڑی ریاست خطرے میں؟اعلیٰ قیادت کے لیے فیصلہ کن امتحان