جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے شعبہ ثانویہ میں مطالعہ کتب کا خوش گوار رجحان

بھٹکل (فکروخبرنیوز) الحمد للہ شعبۂ ثانویہ جامعہ اسلامیہ بھٹکل ہمہ وقت طلبہ کی علمی ، اخلاقی اور فکری ترقی کے لیے حتی المقدور بہتر سے بہتر ممکن وسائل و مواقع فراہم کرتا ہے. جس میں قابل ذکر باب یہاں کے مکتبہ کا ہے. الحمد للہ امسال  مکتبہ کی نشاطات کو انجام دینے میں اس بات کی بھرپور کوشش کی گئی یہ سال  اپنی کئی ایک خصوصیات وجہ سے نمایاں اور طلبہ کے لیے مفید تر ثابت ہوں.

        مکتبہ کے ذمہ داران کی ہمیشہ یہ فکر رہی کہ مکتبہ ہر اچھی اور معیاری کتاب سے آباد رہے. شعبہ ثانویہ کے استاد مولوی تفسیر الجی ندوی کی طرف سے دی گئی رپورٹ کے مطابق مکتبہ میں کل 4642 معیاری کتابوں کا ذخیرہ حسب معیار طلبہ موجود ہے. مزید امسال مولانا عبد المتین منیری صاحب کے تعاون و توسط سے  کل 500 کتابیں بیرون ہند سے موصول ہوئیں. اور ہندوستان سے تقریبا 200 کتابیں خریدی گئیں، یہ بات ملحوظ رہے کہ اساتذہ کی نظروں سے گزرنے کے بعد ہی کتابوں کو مکتبہ میں جگہ دی جاتی ہے۔

      سال رواں مکتبہ کے ذمہ دار اساتذہ نے مکتبہ کے معائنہ کے بعد غیر ضروری مواد ہٹا کر مکتبہ کی تنظیم ترتیب و تنقیح کا کام کیا. اور اول عربی  تا چہارم عربی کے طلبہ کے مطابق مستویات کو مزید منظم اور مستحکم کر کے طلبہ کی رہنمائی کے لیے ہر مستوی کی ماذا تقرأ کے نام سے فہرست بنائی گئی. تاکہ طلبہ کے ہاتھ کوئی ایسا مواد نہ لگے جس سے ان کے ذہن پر منفی اثرات مرتب ہوں.

       مکتبہ کا مقصدِ حقیقی طلبہ کا استفادہ کرنا ہے.  ذمہ داران کی بھی سب سے زیادہ توجہ اسی پر مرکوز ہوتی ہے جس کے لیے شعبۂ ثانویہ کے نظام کے تحت روزانہ تین اوقات میں طلبہ کے لیے مکتبہ کھلا رکھا جاتا ہے . خصوصا. دوپہر  3بجے  تا 4 بجے مکتبہ کے ذمہ دار مولانا فیض احمد اکرمی ندوی  کی نگرانی میں روزانہ ایک درجہ کو مکتبہ سے استفادہ کا موقع دیا گیا. جس میں غیر درسی مطالعہ کی بابت طلبہ کی رہنمائی کی جاتی ہے۔

      طلبہ میں مطالعہ کا ذوق بڑھانے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے  مختلف النوع غیر درسی مسابقات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

سال رواں کے مسابقات پر ایک نظر

پہلا مسابقہ ذیقعدہ میں یعنی تعلیمی سال کے آغاز ہی میں یک ماہی غیر درسی مطالعہ کا مسابقہ ہوا. دفتر المطالعہ کے اندراج کے مطابق اس مسابقہ میـں  سید معن ابن سید محمد میراں برماور متعلم سوم عربی ج  6435 صفحات کا مطالعہ کر کے ممتاز رہے

دوسرا مسابقہ محرم الحرام میں نصف ماہی غیر درسی مسابقہ کا انعقاد ہوا جس میں احمد مثنی بن مولانا شیخ منصور متعلم دوم عربی ج  اور عبد الرحمن ابن مولانا عبد السمیع آرمار متعلم چہارم عربی فائق رہے.

تیسرا مسابقہ صفر المظفر میں سالِ رواں کا یہ نصف ماہی  مسابقہ بلا اعلان منعقد ہوا . جس کے لیے طلبہ کے دفتر المطالعہ میں اندراج کے مطابق ان کی پندرہ روزہ نشاطات کا جائزہ لیا گیا. جس میں  سید معن بن سید میراں برماور متعلم سوم عربی ج ممتاز رہے ، اسی ماہ میں چوتھا مسابقہ کے طور پر درجہ وار غیر درسی مسابقہ منعقد کیا گیا جس کا مقصد یہ تھا کہ ثانویہ کے تمام طلبہ میں مسابقہ کے ذریعہ سے غیر درسی مطالعہ کا شوق  پیدا ہو. جس درجہ میں پانچ سو صفحات سے زائد مطالعہ کرنے والے طلبہ کی تعداد زیادہ ہوگی وہ درجہ ممتاز ہوگا. اس مسابقہ میں چہارم عربی الف ممتاز رہا

پانچواں مسابقہ جمادی الاخری میں منعقد ہوا جو تحریری ہونے کی وجہ سے سابقہ تمام مسابقات سے انوکھا اور مفید رہا. نصف ماہی اس مسابقہ کے لیے کتاب اسلام کا سپاہی از مولانا عبداللہ غازی ندوی مختص تھی. اس مسابقہ کے لیے کل تیس طلبہ نے کتاب کا بالاستیعاب مطالعہ کر کے تحریری مسابقہ میں شرکت کی. جس میں  محمد ابراہیم بن عبد الرؤوف مصباح متعلم اول عربی د اور محمد اشہد ابن محمد ارشد رکن الدین سوم عربی الف ممتاز رہے۔

الحمد للہ مسابقات میں ممتاز طلبہ کی انعامات کے ذریعے ہمت افزائی بھی ہوتی رہی

دفتر المطالعة

شروع سال میں ہر طالب علم کو دفتر المطالعة دیا جاتا ہے تاکہ طلباء اپنی غیر درسی مطالعہ کی تفصیلات کا اندراج کریں۔

امسال تمام طلباء کی دفتر المطالعة کی جانچ کے بعد بڑے درجات میں سوم عربی ج کے طالب علم سید معن بن سید محمد میراں برماور اوّل مقام پر فائز رہے جنہوں نے کل 23,402 صفحات پر مشتمل 104 کتابوں کا مطالعہ کی۔

اسی طرح چھوٹے درجات میں محمد ابراہیم بن عبد الرؤف مصباح اوّل مقام پر فائز رہے جنہوں نے کل 24,402 صفحات پر مشتمل 266 کتابوں کا مطالعہ کیا ، امسال کل 278 طلباء نے مکتبہ کی 6,186 کتابوں کا مطالعہ کیا جن میں سے ممتاز طلباء کو بعد نماز ظہر مہتمم صاحب کے ہاتھوں خوبصوت مومنٹو سے نوازا گیا ،

اللہ رب العزت ان تمام طلبہ کو حقیقی کامیابی سے نوازے۔

اس کار خیر پر ہم  سب سے پہلے اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں محض اسی کے فضل سے یہ کام ہم بحسن و خوبی انجام دے پائے،  اس کے بعد ہم صدر مدرس شعبہ ثانویہ مولانا عبدالسمیع آرمار ندوی. مولانا عتیق الرحمن خطیب ندوی صاحب اور مکتبہ کے ذمہ دار مولانا فیض احمد اکرمی ندوی کے ممنون ہیـں ان کی سرپرستی سے مکتبہ کو تقویت حاصل ہوتی رہی  خصوصا مولانا عبدالمتین منیری صاحب کا شکرا ادا کرتے ہیں کہ ان کی فکروں سے کتب خانہ مزید مستحکم ہوا  اور مکتبہ کے ذمہ داروں کو ان سے تحریک ملتی رہی اور شعبہ ثانویہ کے تمام اساتذہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے مکتب کی ترقی کے لیے ان کے مفید مشورے بھی شامل رہے۔

اللہ جملہ حضرت کو جزائے خیر عطا فرمائے  آمین