بنگلورو: نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کرناٹک کے ساحلی علاقے میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے بی جے پی اور کئی تنظیموں پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف ساحلی پٹی میں بدامنی پھیل رہی ہے بلکہ پوری ریاست کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
ودھان سودھا اور پیلس گراؤنڈ کے قریب میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے شیوکمار نے جنوبی کنڑ ضلع میں حالیہ فرقہ وارانہ قتل اور تشدد کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی پارٹی ٹیم کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔
صورتحال پر قابو پانے میں سرکاری تبادلوں کے غیر موثر ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، "صورتحال قابو میں ہے، ساحلی علاقے میں امن قائم ہونا چاہیے۔ بی جے پی اور دیگر مختلف تنظیمیں نہ صرف ساحل میں بلکہ پورے کرناٹک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دے رہی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ معاملہ صرف ایک یا دو اموات تک محدود نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ "یہ پوری ساحلی پٹی کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ لوگ خوف میں زندگی گزار رہے ہیں، علاقے کے نوجوان روزگار کے لیے بیرون ملک ہجرت کرنے پر مجبور ہیں، اور سرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔ ہر کسی کو اس زمینی حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے۔