مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کا نتیجہ برآمد ہوئے تقریباً 20 دن ہو گئے ہیں، لیکن کئی لوگ ہیں جنھیں اب بھی اس نتیجہ پر یقین نہیں ہو رہا ہے۔ لگاتار ای وی ایم پر سوال اٹھ رہے ہیں اور اس کے لیے کئی دلیلیں بھی پیش کی جا رہی ہیں۔ ای وی ایم پر سوال اٹھاتے ہوئے آج شیوسینا یو بی ٹی کے اراکین اسمبلی نے ایوان میں حلف برداری کا بھی بائیکاٹ کر دیا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے اس تعلق سے کہا کہ ’’ہم نے آج حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کیا ہے کیونکہ ای وی ایم سے جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔‘‘
آدتیہ ٹھاکرے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں ای وی ایم پر شبہ ہے۔ یہ مہاراشٹر کی عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ یہ ای وی ایم اور الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، اس لیے آج ادھو گروپ کے اراکین اسمبلی حلف نہیں لیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’عوام کا مینڈیٹ ہوتا ہے تو لوگ خوش ہوتے ہیں، جشن مناتے ہیں، لیکن انھوں نے جشن بھی نہیں منایا۔ ہم حلف نہیں لے رہے ہیں، کیونکہ لوگوں کے ذہن میں اندیشے ہیں۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ آج سے مہاراشٹر اسمبلی کا سہ روزہ خصوصی اجلاس شروع ہوا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے و اجیت پوار سمیت مہایوتی کے کئی اراکین نے اسمبلی رکن کے طور پر حلف برداری کی۔ حالانکہ مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی نے آج حلف نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ انھوں نے انتخاب میں ای وی ایم کے غلط استعمال کا الزام عائد کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔
اس معاملے میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور این سی پی چیف اجیت پوار نے کہا کہ آج اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا ہے۔ انھیں سمجھنا چاہیے کہ انتخاب ہوا اور لوگوں نے (ہمیں) کامیاب بنایا ہے۔ اس وقت واک آؤٹ کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہونے والا۔ اگر انھیں کچھ کرنا ہے تو الیکشن کمیشن کے سامنے جانا چاہیے۔ ساتھ ہی اجیت پوار نے کہا کہ اگر ان کو (اپوزیشن کو) ایوان کی کارروائی میں حصہ لینا ہے تو حلف لینا ہی ہوگا۔