ترواننت پورم/نئی دہلی: ششی تھرور نے بدھ کے روز واضح طور پر کہا کہ وہ وی ڈی ساورکر کے نام سے منسوب کوئی بھی ایوارڈ قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی اس سے متعلق کسی تقریب میں شرکت کریں گے، جب کہ پارٹی کے ایک سینئر ساتھی چاہتے تھے کہ کانگریس ایم پی ساورکر کے نام پر کوئی اعزاز قبول نہ کرے۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ ساورکر نے انگریزوں کے سامنے سر جھکا دیا تھا۔
تھرور نے کہا کہ وہ ویر ساورکر ایوارڈ کو قبول نہیں کریں گے اور جب تک کہ اس کی نوعیت اور اسے دینے والی تنظیم کے بارے میں واضح معلومات فراہم نہ کی جائیں وہ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
ترووننت پورم کے ایم پی تھرور نے یہ بھی کہا کہ، منتظمین کی جانب سے میری رضامندی کے بغیر میرے نام کا اعلان کرنا غیر ذمہ دارانہ تھا۔
اس سے قبل، کانگریس لیڈر کے مرلیدھرن نے ترواننت پورم میں نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ تھرور سمیت پارٹی کے کسی بھی رکن کو ویر ساورکر کے نام سے منسوب کوئی بھی ایوارڈ قبول نہیں کرنا چاہیے "کیونکہ اس (ساورکر) نے انگریزوں کے سامنے اپنا سر جھکا دیا تھا۔”
مرلیدھرن نے کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ تھرور ایوارڈ قبول کریں گے، کیونکہ ایسا کرنے سے کانگریس پارٹی کی بے عزتی اور شرمندگی ہوگی۔
تھرور نے بعد میں قومی دارالحکومت میں صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے منگل کو ایوارڈ کے بارے میں سنا ہے اور وہ تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
بدھ کو ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے اس کے بارے میں کل ہی سنا ہے میں نہیں جا رہا ہوں میں یہاں نہیں ہوں۔
اس کے بعد، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، "ایوارڈ کی نوعیت، اسے پیش کرنے والی تنظیم، یا کسی اور سیاق و سباق کی تفصیلات کے بارے میں وضاحت کے بغیر، میرے آج تقریب میں شرکت یا ایوارڈ قبول کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں میڈیا رپورٹس سے معلوم ہوا کہ انہیں ایوارڈ وصول کنندہ کے طور پر نامزد کیا گیا تھا جب وہ منگل کو بلدیاتی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے لیے کیرالہ گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت انہوں نے وضاحت کی تھی کہ انہیں نہ تو ایسے ایوارڈ کا علم تھا اور نہ ہی انہوں نے اسے قبول کیا تھا۔
تھرور نے مزید کہا، "اس کے باوجود، دہلی کے کچھ میڈیا ادارے آج یہی سوال پوچھ رہے ہیں، اس لیے میں اس معاملے کو واضح کرنے کے لیے یہ بیان دے رہا ہوں۔”
تھرور کے بیان کے بعد، ایوارڈ پیش کرنے والے ہائی رینج رورل ڈیولپمنٹ سوسائٹی (ایچ آر ڈی ایس) انڈیا کے سکریٹری اجی کرشنن نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ کانگریس ایم پی کو اس معاملے کے بارے میں پہلے سے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایچ آر ڈی ایس انڈیا کے ایک نمائندے اور ایوارڈ جیوری کے چیئرمین نے تھرور کو مدعو کرنے کے لیے ان کے گھر پر ملاقات کی تھی اور ایم پی نے دیگر ایوارڈز کی فہرست طلب کی تھی۔
کرشنن نے دعویٰ کیا، "ہم نے انہیں فہرست دے دی ہے۔ انہوں نے ابھی تک ہمیں مطلع نہیں کیا ہے کہ وہ اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ شاید وہ خوفزدہ ہیں کیونکہ کانگریس نے اسے ایک مسئلہ بنا دیا ہے۔” کیرالہ کے وزیر قانون پی راجیو نے کہا کہ یہ تھرور کا فیصلہ ہے کہ ایوارڈ قبول کرنا ہے یا نہیں۔
تھرور کو پہلے ویر ساورکر انٹرنیشنل امپیکٹ ایوارڈ 2025 کے وصول کنندگان میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا تھا، جسے بدھ کے روز نئی دہلی میں ایچ آر ڈی ایس انڈیا کی طرف سے دیا جانا تھا۔ منگل کو انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے میڈیا سے ایوارڈ کے بارے میں سنا ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ یہ کون دے رہا ہے۔


