بھٹکل : شانِ رسالت میں گستاخی کے خلاف کل سے بھٹکل میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ کل بعدِ عصر یہاں کی عوام نے اسسٹنٹ کمشنر کے باہر ہزاروں کی تعداد میں پہنچ کر مجلس اصلاح وتنظیم کے بینر تلے چیف جسٹس آف انڈیا کے نام میمورنڈم ارسال کیا۔ اسی احتجاج کی کڑی کے طور پر آج شہراور مضافاتی علاقوں کے مسلمانوں نے بھٹکل بند منایا۔
آج بھٹکل بند کے پیشِ نظر شہر کے تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔ اسی طرح چھوٹے بڑے تمام تجارتی مراکزپربھی تالے پڑے نظر آئے اور لوگوں کی آمدورفت کا سلسلہ بھی نہ کے برابر رہا۔
چوک بازار ، محمد علی روڈ ، مین روڈ ، کار اسٹریٹ وغیرہ میں مسلمانوں کا کاروبار مکمل بند رہا۔ اسی طرح ڈھلان پر واقع دکانیں ، شمس الدین سرکل ، رنگنا کٹا ، نوائط کالونی ، مدینہ کالونی ، بندر روڈ ، ساگر روڈ وغیرہ پر واقع دکانیں اور ریستوران بھی بند رہے۔
پرائیویٹ سواریوں سمیت آٹو رکشہ وغیرہ بھی بند کیے گیے جس سے شہر کی سڑکوں پر سناٹا چھایا رہا۔
تبلیغی جماعت سے جڑے جناب اسلم صاحب کے انتقال کی خبر ملنے کے بعد ان کے گھر تعزیت کے لیے پہنچے چند افراد سڑکوں پر نظر آئے۔
شہر کے مضافاتی علاقوں مرڈیشوراورمنکی میں بھی مسلمانوں نے اپنا کاروبار مکمل بند رکھا جس سے بند کو بڑی تقویت ملی۔
تنظیم کے ذمہ داران کے مطابق یہ بند رات تک جاری رہے گا ، انہوں نے عوام سے گذارش ہے کہ بند کو مکمل کامیاب بنانے کے لیے برابر تعاون کریں۔
یاد رہے کہ تنظیم کے ذمہ داران نے بھٹکل پولیس تھانہ میں گستاخِ رسول کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ یتی نرسمہا نند کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کرکے کڑی سے کڑی دی جائے۔