مکہ مکرمہ: (فکروخبر/ذرائع)سعودی عرب نے حج 2025 کے دوران عازمینِ حج کو شدید گرمی اور رش سے بچانے کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں آرام گاہیں اور سایہ دار مقامات قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل کو حج کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، جس میں بتایا گیا کہ وادی منیٰ میں پیدل چلنے والوں کے لیے 50 ہزار مربع میٹر کا علاقہ سایہ دار بنایا جا رہا ہے، تاکہ گرمی سے بچاؤ ہو سکے۔
اس کے علاوہ جبل الرحمہ میں بھی 60 ہزار مربع میٹر پر شیڈز اور پانی کے پھوار والے پنکھے نصب کیے جا رہے ہیں تاکہ حجاج کو ٹھنڈک اور سکون فراہم کیا جا سکے۔
یہ اقدامات ان مشکلات کے بعد کیے جا رہے ہیں جن کا سامنا گزشتہ حج سیزن میں کئی حجاج کو شدید گرمی اور زیادہ بھیڑ کے باعث کرنا پڑا تھا۔ 2024 میں، شدید گرمی کے باعث 14 اردنی حجاج جاں بحق اور 2,760 سے زائد افراد گرمی سے متاثر ہوئے تھے۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات حجاج کی حفاظت اور سہولت کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے مناسکِ حج کو بہتر طریقے سے ادا کر سکیں۔
یہ اقدامات سعودی عرب کی جانب سے حجاج کرام کی خدمت کے لیے کی جانے والی کوششوں کا حصہ ہیں، تاکہ وہ اپنے مناسکِ حج کو بہتر طریقے سے ادا کر سکیں۔