بنگلورو : کرناٹک ریاستی پسماندہ طبقات کمیشن نے جاری سماجی اور تعلیمی مردم شماری میں خود شرکت کی آخری تاریخ 30 نومبر تک بڑھا دی ہے ۔ اس تاریخ تک اپنی تفصیلات آن لائن جمع کروا سکتے ہیں۔
کمیشن نے کہا کہ جن افراد نے ابھی تک اپنی معلومات فراہم نہیں کی ہیں وہ اب آن لائن لنک کے ذریعے ذات پات کی مردم شماری میں حصہ لے سکتے ہیں۔https://kscbcselfdeclaration.karnataka.gov.in
مردم شماری کا ڈور ٹو ڈور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا مرحلہ، جو شمار کنندگان کے ذریعے کیا گیا، 31 اکتوبر کو مکمل ہوا، جس میں مجموعی گنتی کے 89.48 فیصد ہدف کا احاطہ کیا گیا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، تقریباً 4.22 لاکھ گھرانوں نے سروے میں حصہ لینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ہر کسی کو شامل ہونے کا موقع ملے آن لائن شرکت کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔
کمیشن کے بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ توسیع عوام کی مکمل شرکت کو یقینی بنانے کے لیے دی جا رہی ہے۔ 31 اکتوبر تک، کرناٹک کی کل آبادی کے 6.85 کروڑ میں سے 6.13 کروڑ لوگوں نے سروے میں حصہ لیا تھا۔ گنتی کے عمل کے دوران تقریباً 34.49 لاکھ مکانات مقفل یا خالی پائے گئے۔
22 ستمبر کو شروع ہونے والا یہ سروے اصل میں 7 اکتوبر کو ختم ہونا تھا لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر اس میں کئی بار توسیع کی گئی۔
سماجی اور تعلیمی مردم شماری سائنسی طور پر 60 سوالوں پر مشتمل سوالنامے کا استعمال کرتے ہوئے کی جا رہی ہے، جس پر 420 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اس کے مقابلے میں، 2015 میں کی گئی پچھلی مردم شماری پر 165.51 کروڑ روپے لاگت آئی تھی لیکن بعد میں اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔





جواب دیں