خستہ حال سڑک کی مرمت کے لیے عوام کا انوکھا کا احتجاج ، سڑک پر گاڑدیئے کیلے کے درخت

اُڈپی : سڑک کی خستہ حالی سے مایوس ہو کر علاقے کے کچھ نامعلوم افراد نے سڑک کی خستہ حالی کے خلاف احتجاج کے طور پر ریاستی شاہراہ کے بیچوں بیچ کیلے کے درخت لگائے ہیں۔

یہ واقعہ کٹاپڈی – شروا ریاستی شاہراہ پر پیش آیا، جو مہینوں سے خستہ حال ہے۔ سڑک پر گڈھے پڑے ہیں جس سے مسافروں کو روزانہ پریشانی کا سامنا ہے۔ بار بار کی شکایات کے باوجود صورت حال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

کٹاپڈی، کرکالو اور شنکر پورہ کو شروا سے جوڑنے والی سڑک کئی مہینوں سے خستہ حال ہے، جس سے مسافروں میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ یہ سڑک روزمرہ کی آمدورفت کے لیے اہم سڑک ہے اور اس کی ابتر حالت روزمرہ کی آزمائش بن چکی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں اس معاملے کو اجاگر کرنے کے باوجود حکام کی جانب سے کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔

مکینوں نے حکام کی بے حسی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان پر مسئلہ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔ عوام نے کئی بار حکام سے گڈھے بھرنے اور سڑک کی مرمت کی اپیل کی ہے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ مقامی انتظامیہ اور محکمہ تعمیرات عامہ (PWD) کو لاپرواہی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے، ان شکایات کے ساتھ کہ وہ حفاظت کے بڑھتے ہوئے خدشات کے بارے میں غیر جوابدہ ہیں۔

آج صبح احتجاج کی ایک انوکھی شکل میں مایوس مقامی لوگوں نے گڑھوں میں کیلے کے پودے لگائے جو سڑک کی نظر اندازی کی علامت ہے کہ سڑک کو چھوڑ دیا گیا ہے۔ اس اشارے کا مقصد فوری مرمت کی ضرورت کی طرف توجہ مبذول کروانا اور عوام کی مایوسی کا اظہار کرنا تھا۔.

رہائشی اب مقامی نمائندوں بشمول ممبران پارلیمنٹ اور قانون ساز اسمبلی سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حالات مزید خراب ہونے سے پہلے مرمت کرائی جائے۔ عوام کا پیغام واضح ہے کہ مزید علامتی مظاہروں سے پہلے سڑک کو ٹھیک کریں، جیسے کیلے کے درخت لگانا ایک عام منظر بن جائے۔

سڑک بہت سے دیہاتوں، تعلیمی اور سماجی اداروں کے لیے ایک اہم کنکشن کے طور پر کام کرتی ہے، مسافروں کو امید ہے کہ حکام بالاآخر ان کے خدشات کا جواب دیں گے اور اس پر سفر کرنے والوں کی حفاظت اور آرام کو یقینی بنائیں گے۔

ڈائجی ورلڈ کے شکریہ کے ساتھ

«
»

موسلادھار بارش نے بنگلورو میں مچائی تباہی ، کئی سڑکیں زیر آب ، ٹرافک کے مسائل سے مسافر پریشان

چودہ سال بعد والدہ سے ملاقات ، جانیے پورا واقعہ