مہاراشٹر: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر امیت شاہ پر ان کے بھائی راہل گاندھی کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا کہ وہ ریزرویشن کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لیڈر راہل گاندھی سے خوفزدہ ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے۔
مہاراشٹر کے اہلیانگر ضلع کے مندر ٹاؤن شرڈی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر سے 10 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹ چھین لیے گئے۔ "ہم سب کو مہاراشٹر پر فخر ہے، لیکن اس سرزمین میں چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین ہو رہی ہے، آپ لوگوں کی توہین ہو رہی ہے۔ مودی جی سمیت یہ سارے لیڈر ان کا (شیواجی مہاراج) نام لیتے ہیں، لیکن عزت نہیں کرتے۔”
وزیراعظم نے چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بنیاد رکھی لیکن بعد میں کام روک دیا، انہوں نے بظاہر ممبئی کے قریب بحیرہ عرب میں جنگجو بادشاہ کی مجوزہ یادگار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "پارلیمنٹ کے باہر چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ ہٹا دیا گیا، سندھو درگ میں نصب مجسمہ گر گیا، کیونکہ اس کی تعمیر میں بدعنوانی ہوئی، انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس شخص کی توہین کرنا چاہتے ہیں تو اس عظیم بادشاہ کا نام لینے کا کیا فائدہ ہے”۔ انہوں نے پی ایم مودی کو چیلنج کیا کہ وہ عوامی طور پر اعلان کریں کہ ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے گی اور ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد کو ہٹا دیا جائے گا۔
"لیکن وہ عوامی پلیٹ فارم سے کہتے ہیں کہ میرا بھائی ریزرویشن کے خلاف ہے۔ وہ شخص، جو منی پور سے ممبئی تک نیائے یاترا چلا کر آیا، اس کے بارے میں آپ کہہ رہے ہیں کہ وہ ریزرویشن کے خلاف ہے۔ وہ عوامی پلیٹ فارم سے جھوٹ بولتے ہیں جیسا کہ وہ جانتے ہیں۔ اس شخص نے انصاف کے حصول اور ذات پات کی مردم شماری کے لیے کنیا کماری سے کشمیر کا سفر کیا۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ پی ایم مودی ہمیشہ شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے کا نام لیتے ہیں۔ "ہاں، ہمارے نظریات (کانگریس اور شیو سینا کے) مختلف تھے، ہاں، ہماری سیاسی سوچ مختلف تھی، لیکن نہ تو بال صاحب ٹھاکرے اور نہ ہی کانگریس اور راہل جی کا کوئی لیڈر چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین برداشت کرے گا۔”