کرناٹک میں قیادت کی تبدیلی؟ رندیپ سنگھ سرجے والا کا بڑا بیان آیا سامنے

بنگلورو (فکروخبر نیوز) کرناٹک میں کانگریس کی قیادت میں تبدیلی کو لے کر جاری قیاس آرائیوں کے درمیان اے آئی سی سی جنرل سکریٹری اور ریاستی انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے واضح کیا ہے کہ ان کی جانب سے ایم ایل اے یا ایم پی سے اس سلسلے میں کوئی رائے طلب نہیں کی گئی ہے۔ بنگلورو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قیادت کی تبدیلی پر گفتگو کے سوال کا ان کا جواب ایک لفظ میں "نہیں” ہے۔

سرجے والا نے بتایا کہ وہ ایم ایل اے اور ایم پی سے ان کے اپنے حلقوں میں کارکردگی اور عوامی خدمت سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں تاکہ حکومت کے منصوبوں، خاص طور پر پانچ اہم فلاحی ضمانتوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جا سکے۔ ان میں خواتین کے لیے مفت بس سفر جیسی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار اور دیگر پارٹی لیڈروں کے ساتھ ان اراکین اسمبلی، اراکین پارلیمان، اراکین کونسل اور امیدواروں سے ملاقات کر رہے ہیں جنہوں نے حالیہ اسمبلی یا لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا۔

سرجے والا نے ان الزامات کو بھی مسترد کیا کہ حکومت کچھ حلقوں میں ترقیاتی کام نہیں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت کے پاس ترقی کے لیے وافر فنڈز موجود ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی چاہتی ہے کہ حکومت کی پانچ ضمانتیں بند ہو جائیں تاکہ 58,000 کروڑ روپے شفاف طریقے سے عام کناڈیگا شہریوں تک نہ پہنچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ آر اشوکا سے لے کر بی وائی وجیندر تک بی جے پی کے کئی لیڈر ان اسکیموں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ لیکن کانگریس حکومت ان وعدوں پر پوری طرح عمل پیرا ہے۔

اس بیان کے ذریعے سرجے والا نے ان افواہوں پر روک لگانے کی کوشش کی ہے جن میں کہا جا رہا تھا کہ وہ کانگریس کے اندر قیادت کی تبدیلی پر رائے لے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف واضح ہے کہ ان کا موجودہ دورہ کسی سیاسی تبدیلی کے لیے نہیں محض تنظیمی کارکردگی اور فلاحی اقدامات کی نگرانی سے متعلق ہے۔

ایلون مسک ’’امریکہ پارٹی‘‘ شروع کرنے کی تیاری میں؟؟

والمیکی ایس ٹی اسکیم : ہائی کورٹ کا تحقیقات سی بی ائی کے حوالے کرنےکا حکم