ہندوستان میں صرف ایک دن اور غزہ میں ہر روز دیوالی : بالی ووڈ ڈائرکٹر کا بے رحم تبصرہ

ممبئی: معروف فلم ڈائریکٹر رام گوپال ورما کی جانب سے دیوالی کے موقع پر سوشل میڈیا پر کیا گیا ایک تبصرہ نہ صرف تنازع کا سبب بنا بلکہ انسانی ہمدردی اور اخلاقی اقدار پر بھی سنگین سوالات کھڑے کر گیا ہے۔ ورما نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر لکھا

“ہندوستان میں صرف ایک دن دیوالی ہوتی ہے اور غزہ میں ہر دن دیوالی ہوتی ہے🔥🔥🔥”

یہ جملہ، جو بظاہر طنزیہ یا مزاحیہ انداز میں لکھا گیا، درحقیقت غزہ میں جاری انسانی المیے اور ہزاروں معصوم فلسطینیوں کی شہادت کا تمسخر بن گیا۔ ورما کے اس بیان کو غیر انسانی، غیر اخلاقی اور شرمناک قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین، انسانی حقوق کے کارکنان اور کئی فنکاروں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایک صارف نے لکھا، “غزہ میں جلتے گھر اور سسکتے بچے تمہیں دیوالی کی روشنی لگ رہے ہیں؟ یہ طنز نہیں، سنگ دلی ہے۔”
جبکہ معروف مصنف اشوک کمار پانڈے نے کہا، “کبھی نہیں سوچا تھا کہ تم اس حد تک اخلاقی پستی میں گر جاؤ گے۔”
انسانی حقوق کی کارکن ندا خان یوسفزئی نے بھی سخت لہجے میں تنقید کرتے ہوئے کہا، “جب فنونِ لطیفہ سے ہمدردی نکل جاتی ہے، تو وہ پروپیگنڈا بن جاتا ہے۔ غزہ میں جلتے بچوں کا موازنہ پٹاخوں سے کرنا روح کی بیماری ہے، آرٹ نہیں۔”

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ بالی ووڈ کے کسی فرد نے حساس عالمی مسئلے پر غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیا ہو۔ گزشتہ چند برسوں میں بالی ووڈ مسلسل ایسی فلمیں اور بیانات سامنے لا رہا ہے جو ایک خاص مذہب اور طبقے کے خلاف نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔ کئی فلمیں کھلے عام مسلمانوں کو منفی کرداروں میں دکھاتی ہیں، اور ان کے عقائد و تہذیب کو طنز کا نشانہ بناتی ہیں۔ اس منظم پروپیگنڈے نے نہ صرف سماجی ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ فنونِ لطیفہ کی اس روح کو بھی مجروح کیا ہے جو انسانیت، محبت اور انصاف پر مبنی ہوتی ہے۔

اب جب کہ غزہ میں نسل کشی کے خلاف پوری دنیا سراپا احتجاج ہے، رام گوپال ورما جیسے فلم ساز کا یہ غیر حساس اور بے رحم تبصرہ انتہائی شرمناک ہے۔ یہ بیان محض ایک شخص کی رائے نہیں، بلکہ اس سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو انسانی درد کو تفریح کا موضوع بنا دیتی ہے۔

غزہ میں جاری تباہی کسی سیاسی تماشے یا طنزیہ پوسٹ کا موضوع نہیں بلکہ انسانی ضمیر کا امتحان ہے۔
وہاں 67 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، لاکھوں زخمی، اور پوری آبادی ملبوں میں تبدیل ہو چکی ہے۔ ایسے میں ورما جیسے افراد کا یہ رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بالی ووڈ کا ایک طبقہ فن کے مقدس مقام کو نفرت اور تمسخر کے اڈے میں بدل رہا ہے۔

مقبوضہ مغربی کنارے کی۷۰؍ ہزار مربع میٹر زمین پراسرائیلی حکومت نے کیا قبضہ :رپورٹ

پونے: قلعہ میں مسلم خواتین نے ادا کی نماز تو بی جے پی رہنما نے ’گاؤموتر‘ سے کروائی صفائی