راجستھان : بس میں آگ لگنے سے 20 افراد جھلس کر ہلاک، 15 زخمی

جیسلمیر – راجستھان کے جیسلمیر ضلع میں منگل کی دوپہر ایک نجی ایئر کنڈیشنڈ بس میں آگ لگنے سے کم از کم 20 افراد جھلس کر ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے۔ یہ حادثہ تھایات گاؤں کے قریب پیش آیا، جب جیسلمیر سے جودھپور جانے والی بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔
پولیس کے مطابق بس میں کل 57 مسافر سوار تھے۔ جیسلمیر کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کیلاش دھن نے بتایا کہ بس دوپہر تین بجے جیسلمیر سے روانہ ہوئی تھی اور تھوڑی دیر بعد اس کے پچھلے حصے سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔ چند ہی لمحوں میں شعلے پھیل گئے اور پورا ڈھانچہ آگ کی لپیٹ میں آگیا۔
افسوسناک طور پر آگ لگنے کے بعد بس کا دروازہ جام ہوگیا جس کے باعث زیادہ تر مسافر باہر نہ نکل سکے۔ پولیس افسر کے مطابق، "زیادہ تر لاشیں بس کے درمیان راستے میں پائی گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ باہر نکلنے کی کوشش کرتے رہے مگر دروازہ بند ہونے کے باعث بچ نہ سکے۔”
کچھ مسافر کھڑکیاں توڑ کر جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔ فوج کے اہلکار بھی امدادی کارروائیوں میں شامل ہوئے۔
جیسلمیر کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ابھیشیک شیوہاری نے بتایا کہ 19 لاشیں موقع سے برآمد کی گئیں، جبکہ 16 زخمیوں کو جودھپور اسپتال منتقل کیا گیا، جن میں سے ایک شخص راستے میں دم توڑ گیا۔ لاشوں کو ڈی این اے ٹیسٹ اور شناخت کے لیے جودھپور بھیج دیا گیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثے کی وجہ شارٹ سرکٹ معلوم ہوتی ہے، تاہم پولیس نے اس امکان کو بھی مسترد نہیں کیا کہ بس میں آتش گیر سامان یا آتش بازی کا کوئی مواد موجود ہو۔ فرانزک ٹیمیں جائے وقوعہ پر معائنہ کر رہی ہیں۔
حکومت اور قیادت کا ردعمل
راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما نے حادثے کی جگہ پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے افسران کو زخمیوں کے فوری علاج اور متاثرین کی مدد کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ہلاک شدگان کے لواحقین کے لیے دو دو لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے پچاس ہزار روپے مالی امداد کا اعلان کیا۔
سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے حادثے کو “انتہائی افسوسناک” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ واقعہ سنگین غفلت کی نشاندہی کرتا ہے، کیونکہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ بس صرف دس دن پہلے سڑک پر اتاری گئی تھی۔ حکومت کو فوری طور پر کمپنی کے خلاف شکایت درج کر کے مکمل تحقیقات کرانی چاہیے۔”
حادثے کے بعد علاقے میں سوگ کی فضا ہے، جب کہ مقامی اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

کیرالہ میں حجاب تنازعہ: ۔۔۔۔ تعلیمی حق کی خلاف ورزی برداشت نہیں۔۔۔۔۔وزیرتعلیم کا دوٹوک بیان

ای پی ایف او قواعد میں تبدیلی پر اپوزیشن برہم، تنخواہ دار طبقے کےلئے سزا قراردیا