راہل گاندھی کا سنسنی خیز انکشاف: “ایچ فائلز” کے ذریعے ووٹ چوری اور فرضی ووٹر لسٹ کا نیا معاملہ بے نقاب کرنے کا دعوی

نئی دہلی: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز اپنی پریس کانفرنس میں “ایچ فائلز” کے نام سے نئے انکشافات کرتے ہوئے انتخابی نظام پر سنگین سوال اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہریانہ میں کانگریس کی یقینی جیت کو ووٹ چوری کے ذریعے شکست میں بدلا گیا، اور اب یہی عمل بہار میں دہرایا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہریانہ کے انتخابات میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پوسٹل بیلٹ کے نتائج اور اصل ووٹوں کے رجحان میں زمین آسمان کا فرق تھا۔ ان کے مطابق پانچ اہم ایگزٹ پولز میں کانگریس کو برتری حاصل تھی، مگر حتمی نتائج میں کہانی پلٹ گئی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کئی حلقوں میں ووٹنگ کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج حذف کر دی گئی تاکہ یہ پتہ نہ چل سکے کہ پولنگ مراکز پر کیا ہوا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ان کے پاس اس کے تمام ثبوت موجود ہیں جو وقت آنے پر جاری کیے جائیں گے۔

راہل گاندھی نے ایک حیران کن مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ہریانہ کے رائی اسمبلی حلقے میں برازیل کی ماڈل میتھیوز فریرو کا نام 223 بار ووٹر لسٹ میں درج تھا۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ “شاید الیکشن کمیشن کو اس کارکردگی کے لیے ایوارڈ دینا چاہیے۔”

ان کا کہنا تھا کہ “ہریانہ میں 25 لاکھ فرضی ووٹر پائے گئے جن میں 5 لاکھ 21 ہزار ڈپلیکیٹ ووٹر شامل تھے۔ اگر دو کروڑ ووٹروں والی ریاست میں ہر آٹھواں ووٹر جعلی ہو تو شفافیت کہاں گئی؟”

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں ایک ویڈیو بھی پیش کی، جس میں ہریانہ کے وزیراعلیٰ نائب سنگھ سینی نتائج سے دو دن پہلے کہتے نظر آ رہے ہیں کہ “بی جے پی ایک طرفہ جیتنے جا رہی ہے۔” ان کے بقول یہ ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے کہ انتخابی عمل پہلے سے طے کیا گیا تھا۔

راہل گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ووٹر لسٹ کے غلط اندراجات پر جھوٹ بولا۔ “یہ کہنا کہ جن کے گھر نہیں ان کے لیے مکان نمبر صفر درج ہوتا ہے، بالکل غلط ثابت ہوا ہے۔”

انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ دال چند نامی شخص اور اس کا بیٹا دونوں یوپی اور ہریانہ میں ووٹ ڈالتے ہیں، جبکہ ایسے ہزاروں افراد بی جے پی سے وابستہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہار میں بھی یہی اسکیم دہرائی جا رہی ہے، جہاں کانگریس کو ووٹر لسٹ آخری لمحے میں دی گئی اور لاکھوں ووٹروں کے نام کاٹ دیے گئے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ “یہ صرف کانگریس یا کسی ایک ریاست کا معاملہ نہیں، بلکہ جمہوریت کے مستقبل کی لڑائی ہے۔” انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ جمہوریت کو بچانے کے لیے عدم تشدد اور سچائی کے راستے پر ڈٹے رہیں۔ “اگر آپ خاموش رہے تو کل کسی کے پاس ووٹ دینے کا حق نہیں بچے گا۔”

اگر پہلی بیوی اعتراض کرے تو مسلمان مرد کی دوسری شادی رجسٹر نہیں ہو سکتی: کیرالہ ہائی کورٹ

بھٹکل میں رعایتی فرنیچر اسکیم کے نام پر کروڑوں کا فراڈ ! مالکان فرار