اترپردیش کے رائے بریلی سے رکن پارلیمان اور لوک سبھا میں حزبِ اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے ایک مرتبہ پھر ملکی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ آج نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی پر براہِ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اقتدار ووٹ چوری کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے‘‘ اور جلد ایسا ثبوت پیش کیا جائے گا جو سب کچھ ’’ہلا کر رکھ دے گا‘‘۔
راہل گاندھی نے اپنی گفتگو میں کہا:
راہل گاندھی میڈیا اہلکاروں کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’میرے پاس ایک ’ہائیڈروجن بم‘ ثبوت ہے، جو پوری حقیقت کو سامنے لائے گا اور ثابت کرے گا کہ وزیرا عظم مودی نے ووٹ چوری کر اقتدار حاصل کیا۔ ہم ایک ہائیڈروجن بم لانے جا رہے ہیں جو سب کچھ تہس نہس کر دے گا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں ’’ہم جو کہہ رہے ہیں، اس کے ہمارے پاس واضح ثبوت ہیں۔ میں بغیر ثبوت کے کچھ نہیں کہہ رہا۔ ہمارے پاس 100 فیصد جانکاری ہے اور جو کچھ ہوا ہے وہ سامنے آنے والا ہے۔‘‘
انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ بات قیاس آرائی پر نہیں بلکہ مکمل شواہد پر مبنی ہے۔ تاہم، جب ان سے سوال کیا گیا کہ آیا یہ انکشاف وزیر اعظم مودی کے وارانسی حلقہ سے جڑا ہے، تو راہل نے کہا کہ ’’اس پر میڈیا قیاس لگاتا رہے، میرا کام ہے سچ کو سامنے لانا اور میں وہ کر کے دکھاؤں گا۔‘‘
راہل گاندھی نے اپنی حالیہ پریس کانفرنسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہادیوپورہ اور آلند میں ووٹر فہرستوں میں کی گئی مبینہ چھیڑ چھاڑ کو وہ پہلے ہی عوام کے سامنے رکھ چکے ہیں اور اب اس معاملے کو اس انداز میں پیش کیا جائے گا کہ کسی کو کوئی شک نہ رہے۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’یہ محض الزام نہیں بلکہ حقیقت ہے کہ الیکشن کمیشن ووٹ چوروں کو تحفظ دے رہا ہے۔‘‘ راہل نے الزام لگایا کہ آلند اسمبلی حلقہ سے 6 ہزار ناموں کو ہٹانے کی تحقیقات چیف الیکشن کمشنر کے خلاف واضح ثبوت ہیں اور کرناٹک سی آئی ڈی پہلے ہی اس کی جانچ کر رہی ہے۔
یہ بیانات ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب ملک بھر میں انتخابی فہرستوں کی شفافیت پر بحث جاری ہے اور اپوزیشن پارٹی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کے لیے پوری طرح سرگرم ہے۔




