کرناٹک کے وزیر برائے آئی ٹی و بایو ٹیکنالوجی پریانک کھرگےکو امریکہ جانے کی وزارت خارجہ (MEA) سے منظوری نہ ملنے کی وجہ سے نئے تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ پریانک گھرگے اس وقت فرانس کے سرکاری دورے پر ہیں، یہ انکشاف منگل، 17 جون کو ہوا، جب انہوں نے خود اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا۔
پریانک کو امریکی شہر بوسٹن میں منعقد ہونے والے BIO انٹرنیشنل کنونشن اور سان فرانسسکو میں ڈیزائن آٹومیشن کانفرنس (DAC) میں ریاست کرناٹک کی نمائندگی کرنی تھی لیکن انہیں مرکزی وزارت خارجہ کی جانب سے سرکاری دورے کے لیے درکار اجازت نہیں دی گئی۔ اطلاعات کے مطابق ان کے پاس امریکہ کا ویزا موجود ہے لیکن کسی بھی سرکاری بیرون ملک دورے کے لیے MEA کی پیشگی منظوری لازمی ہوتی ہے۔
فی الحال پریانک فرانس میں "VivaTech 2025″، "پیرس ایئر فورم” اور "پیرس ایئر شو” جیسے بین الاقوامی ایونٹس میں ریاست کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ اس صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں فی الحال کسی بھی قسم کا عوامی تبصرہ کرنے سے گریز کر رہا ہوں۔ جیسے ہی میں بنگلورو واپس پہنچوں گا، میں وزارت خارجہ سے اس انکار کی تفصیلی وضاحت مانگوں گا۔
دوسری جانب بی جے پی کے ترجمان پرشانت جی ایس نے معاملے پر محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کلیئرنس کی منظوری کس سطح پر روکی گئی۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال ہمارے پاس مکمل معلومات موجود نہیں ہیں، اس لیے کسی حتمی تبصرے سے گریز کیا جا رہا ہے۔ جب تک وزارت خارجہ خود اس بارے میں وضاحت جاری نہیں کرتی، کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
پریانک کھرگے کے امریکی دورے کی منظوری روکے جانے کے اس واقعے نے سیاسی حلقوں میں چہ میگوئیاں شروع کر دی ہیں، خاص طور پر ایسے وقت میں جب وہ بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر ریاست کی جانب سے نمائندگی کر رہے ہیں۔ اب سب کی نگاہیں وزارت خارجہ کی ممکنہ وضاحت پر مرکوز ہیں۔