وزیر پریانک کھرگے کے خلاف پوسٹر مہم پر بی جے پی لیڈر حراست میں

بنگلورو: کرناٹک پولس نے منگل کو بی جے پی لیڈروں کو بنگلورو میں ریاست کے دیہی ترقیات اور پنچایتی راج کے وزیر پرینک کھرگے کے خلاف کنٹریکٹر خودکشی کے معاملے میں ان کے قریبی ساتھی کے خلاف پوسٹر مہم چلانے پر حراست میں لے لیا۔

بنگلورو میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر چلوادی نارائن سوامی نے مطالبہ کیا کہ متوفی ٹھیکیدار سچن پنچال کی موت کے پیچھے کی وجوہات کا تحقیقات کے ذریعے تعین کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کج معاملے سے منسلک کنٹریکٹ کلنگ اور ہنی ٹریپنگ کے الزامات سنگین نوعیت کے ہیں۔ سولاپور، مہاراشٹر کے لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں، جس سے یہ بین ریاستی مسئلہ بن گیا ہے۔ لہذا تحقیقات کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کو سونپ دیا جانا چاہئے۔

نارائن سوامی نے کہا کہ وزیر پرینک کھرگے نے اس معاملے کو ذاتی طور پر لیا ہے اور بی جے پی اور اس کے لیڈروں کو چیلنج کیا ہے۔

وزیر کھرگے نے مبینہ طور پر کہا کہ چاہے وہ کتنا ہی شور مچائیں یا اپنے کپڑے پھاڑ دیں، میں استعفیٰ نہیں دوں گا۔

نارائن سوامی نے سوال کیا، ’’اس کا کیا مطلب ہے؟ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ ہماری لڑائی کی کوئی اہمیت نہیں؟ کیا انصاف مانگنا غلطی ہے؟

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ پرینک کھرگے کے قریبی ساتھی اس کیس میں ملوث تھے۔

اس وجہ سے، اس معاملے کو ذاتی طور پر نہ لیں۔ اگر آپ کے خلاف الزامات لگائے گئے ہیں، تو ہمت کے ساتھ ان کا سامنا کریں اور کسی بھی قسم کی تحقیقات کی اجازت دیں۔