بنگلور، 21؍ نومبر (فکروخبر/پریس ریلیز): اسلام نے خواتین کو عزت و احترام اور مقام سے نوازا ہے، ساتھ ہی ان کے لیے بڑی ذمہ داری بھی مقرر کی ہیاور وہ ذمہ داری یہ ہے کہ انہیں خودبھی دین پر چلنا ہے اور اپنی نسلوں کی تربیت بھی کرنی ہے، اکابر و اسلاف کی سیرت پڑھنے سے پتہ چلتاہے کہ بڑے بڑے بزرگوںاور نیک انسانوں کی تربیت میں ان کی ماؤں کا بڑا کردار رہا ہے،حضرت ٹیپو سلطان شہیدؒ اورصلاح الدین ایوبی ؒ کی تربیت ان کی پاکیزہ ماؤں کے ذریعے ہوئی اور ملت کو ایسی بابرکت ہستیاں ملیں، آپ بہنوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ آپ خود بھی ایمان ویقین کے راستیپر چلیں اور اپنی اولاد کی تربیت کی بھی فکر کریں، ان بامقصد جملوں کا اظہار آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا شاہ محمد فضل الرحیم مجددی صاحب نے فرمایا، وہ عیدگاہ قدوس صاحب میں منعقدہ اجلاس عام برائے خواتین سے مخاطب تھے۔
یہ اجلاس عام آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے زیر اہتمام مورخہ 20؍نومبر 2024ء بروز بدھ کوصبح گیارہ بجے منعقد ہوا، بنگلور شہر کی ہزاروں خواتین نے اجلاس میں شرکت کی، مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب کی صدارتی تقریر سے پہلے خواتین کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے بورڈ کے سکریٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی صاحب نے کہا کہ موجودہ حالات میں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ایمانی غیرت اور اللہ پر لا زوال یقین کے ساتھ آگے بڑھیں،احکامات شریعت پر عمل پیرا ہوں اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ انجام دیتی رہیں، انہوں نے اتنی بڑی تعداد میں خواتین کے جمع ہونے پر اپنی مسرت کااظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آپ کا یہ اجتماع آپ کی ایمانی غیرت و حمیت کا منہ بولتاثبوت ہے اوربورڈ پر آپ کے اعتماد و اعتبار کی دلیل ہے،قبل ازیں اہل سنت والجماعت کے عالم حضرت مولانا پیر تنویرہاشمی صاحب نے خواتین سے اپنی مخاطبت میں انہیں پردہ داری اور پرہیز گاری کی تلقین کی اور فتنہ ارتداد سے نئی نسل کو بچانے کی ترغیب دی،انہوں نے کہاکہ ارتداد کا یہ سیلاب ہمارے معاشرے کو تباہی سے ہمکنار کر دے گا، وقت رہتے ہوئے ہمیں اس پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے، جمعیت اہلحدیث کی طرف سے جناب اسلم صاحب نے نمائندگی کی، اسی طرح جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ڈاکٹر سعد بیلگامی نے بورڈکی ہر تحریک میں شرکت کاتیقن دیا اور خواتین سے بورڈ کی ہر تحریک اوردعوت پر لبیک کہنیکی گزارش کی، جماعت اسلامی ہی کے جناب مولانا وحیدالدین خان عمری نے بھی خواتین کیاس اجلاس سے خطاب کیا اور شریعت اسلامی کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کی موجود بہنوں سے گذارش کی، محترم مولانا محمد زین العابدین مظاہری صاحب( صدررابطہ مدارس کرناٹک)نے بھی اس اجلاس میں تقریر کی اور خواتین کو انکی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کیا، انہوں نے اپنی مخاطب میں یہ کہا کہ خواتین کے سنورنے سے معاشرے سنور جائے گا، اور انکے بگاڑ سے معاشرے میں بگاڑ بڑھتا جائے گا، اسی لیے خواتین کو اپنے آپ کو سنوارنے پر پوری توجہ کرنی چاہیے- اس موقع پر افتتاحی خطاب جناب مولانا محمدمقصود عمران رشادی صاحب (امام وخطیب جامع مسجد سٹی بنگلور)کا ہوا انہوں نے جوش و جذبے کے ساتھ بہنوں کو وقف ترمیمی بل کی مخالفت کے سلسلے میں متوجہ کیا اور ہاتھ اٹھوا کر ان سے یہ عہد لیا کہ وہ ہر قیمت پر وقف ترمیمی بل کو مسترد کریں گی اور توحید کی امانت کو سینے سے لگا کرزندگی گزاریں گی، اجلاس عام برائے خواتین کی کنوینر جناب فیاض شریف صاحب نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا، جس میں انہوں نے بورڈ کے ذمہ داران سمیت تمام مسالک و مکاتب فکرکے نمائندوںاور آنے والی بہنوں کا استقبال کیا،انہیں خوش آمدید کہا اوراتنی بڑی تعداد میں خواتین کے جمع ہونے پر اللہ پاک کا شکر اداکیا،اسی طرح ان کی اہلیہ محترمہ سلمیٰ شریف صاحبہ نے بھی خیرمقدم کے کلمات کہے اور شہر بنگلور میں خواتین کے درمیان کی جانیوالی محنت کا تذکرہ کیا،جناب مولانا قمرالدین صاحب اور جناب مولانا مسیح اللہ ندوی صاحب نے بنگلور شہرکے الگ الگ حصوں میں منعقد کییگئے خواتین کے پروگرام کی باضابطہ رپورٹ پیش کی، جس سے یہ اندازہ ہوا کہ پورے شہر بنگلور کے الگ الگ حصوں میں خواتین کے کامیاب،مو?ثر اور مفید اجلاس ہوئے،جن کے ذریعے بورڈ کا تعارف بھی ہوا،تحفظ اوقاف مہم کو مضبوطی بھی ملی اور بہنوں میں جوش ایمانی بھی پیدا ہوا، خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے اس اجلاس سے آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے شعبہ خواتین کی کنوینر محترمہ جلیسہ یاسین صاحبہ نے بھی خطاب کیا اور وقف ترمیمی بل کے نقصانات اور خطرات پر روشنی ڈالی،انہوں نے بنگلور کی بہنوں سے یہ بھی گزارش کی کہ وہ بورڈ کی طرف سے جاری اصلاح معاشرہ کے کاموں میں حصہ لیں اور تحفظ شریعت کے کارواں میں شریک ہوں،اجلاس عام برائے خواتین مدثرہ کوثرسلمہا کی تلاوت سے شروع ہوا، تحیہ تحریم سلمہا نے بارگاہ ِ رسالت میں نعت کا نذرانہ پیش کیا، آغاز میں جناب مولانا مفتی افتخار احمد قاسمی صاحب (صدر جمعیۃ علماء کرناٹک)نے اجلاس کی غرض و غایت بیان کی اور انہیں کی نظامت میں اجلاس کی کارروائی آگے بڑھی،دھوپ کی شدت اور تپش کے باوجود ہزاروں خواتین گوش بر آواز رہیں اور بڑے جوش اورجذبہ کے ساتھ اجلاس میں از اول تاآخرموجود رہیں، اس اجلاس کا اختتام اس اقرار کے ساتھ ہوا کہ ہم وقف ترمیمی بل کو مسترد کریں گی، بورڈ کی ہر آواز پر لبیک کہیں گی، زندگی کی آخری سانس تک دین و شریعت پرقائم رہیں گی اور اس راہ میں آنے والی ہر مشکل کا ہمت و حکمت کے ساتھ مقابلہ کریں گی۔
گیارہ بجے شروع ہونے والا اجلاس سہ پہر تین بجے صدر اجلاس حضرت مولاناشاہ محمد فضل الرّحیم مجددی صاحب کی دعا پر مکمل ہوا، اس اجلاس عام برائیخواتین کو کامیاب بنانے کے لیے جناب فیاض شریف صاحب،ان کی اہلیہ سلمیٰ شریف صاحبہ اوران کے ساتھ کام کرنے والی ٹیم نیزمولاناقمرالدین صاحب اور جناب مولانامسیح اللہ ندوی وغیرہ نے انتھک محنت کی اورسلیقے،ترتیب اور حسن انتظام کے ساتھ اجلاس کے انعقاد میں حصہ لیا۔آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے آفیشیل سوشل اکاؤنٹس سے اس اجلاس کو لائیو نشر بھی کیا گیا اور ملک کے طول و عرض میں ہزاروں بھائیوں اور بہنوں نے دور بیٹھے ہوئے بھی اس اجلاس سے استفادہ کیا۔