ملپے : مالپے میں ایک احتجاجی میٹنگ کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیان دینے کے الزام میں کرناٹک کے سابق وزیر پرمود مادھواراج کے خلاف ملپے پولس اسٹیشن میں ایک از خود مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس اجتماع کا اہتمام ملپے ماہی گیر ایسوسی ایشن نے حالیہ واقعے کے ردعمل میں کیا تھا جہاں مالپے بندرگاہ پر ایک خاتون کو درخت سے باندھ کر حملہ کیا گیا تھا۔
عوام سے اپنے خطاب کے دوران مدھواراج نے مبینہ طور پر حملہ میں ملوث افراد کی کارروائیوں کا دفاع کیا، پولیس کے جواب میں تاخیر پر سوال اٹھایا اور حملے کا جواز پیش کیا۔ اگر ہمارے گھر چور آئے تو ہم کیا کریں گے؟ اگر پولیس 5-6 گھنٹے تاخیر سے پہنچے تو ہم کیا کریں گے؟ ہمیں چوروں کو باندھنا ہے، ہم اور کیا کر سکتے ہیں؟ کیا انہوں نے اسے گدی، تلوار یا ہتھیار سے مارا؟ انہوں نے صرف اس کے دونوں گالوں پر تھپڑ مارا، وہ بھی اس شخص کو جس پر چور ہونے کا الزام ہے اس عورت نے کوئی اعتراض کیا؟
مدھوراج کے خلاف شکایت میں ان پر ایک اشتعال انگیز تقریر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے جو تشدد کو بھڑکا سکتا ہے اور غیر قانونی اقدامات کو جواز بنا سکتا ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 57، 191(1) اور 192 کا اطلاق کیا ہے۔
یہ ریمارکس ملپے بندرگاہ کے واقعے پر بڑے پیمانے پر غم و غصے کے تناظر میں سامنے آئے ہیں، جہاں چوری کے شبہ میں ایک عورت کو درخت سے باندھ دیا گیا اور لوگوں کے ایک گروپ نے حملہ کیا۔ اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، جس میں کرناٹک کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیر منکال ویدیا سمیت مختلف حلقوں سے سخت مذمت کی گئی جنہوں نے اس عمل کو غیر انسانی اور ناقابل قبول قرار دیا۔
ملپے پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے