پنجاب: جیل میں بند رکن پارلیمنٹ امرت پال سنگھ نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی مانگی اجازت، ہائی کورٹ میں عرضی داخل

پنجاب کے کھڈور صاحب پارلیمانی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ امرت پال سنگھ نے آئین کے آرٹیکل 14، 19 اور 21 کے تحت ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ اس عرضی میں انھوں نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کی اجازت طلب کی ہے۔ عرضی میں انھوں نے مذکورہ بالا آرتیکل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 19 لاکھ لوگوں کے عوامی نمائندہ ہیں اور پارلیمانی اجلاس میں ان کی موجودگی یقینی کرنا ان کے حقوق اور ذمہ داریوں کا حصہ ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ امرتپال سنگھ اس وقت جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف 2 ایف آئی آر درج ہیں۔ ایف آئی آر نمبر 29 (16 فروری 2023) اور ایف آئی آر نمبر 39 (24 فروری 2023)۔ ان معاملوں میں ان پر پولیس افسران کے ساتھ مار پیٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ بعد ازاں 18 مارچ 2023 کو امرتسر کے ڈپٹی مجسٹریٹ کی طرف سے ان کے خلاف ڈیٹنشن آرڈر جاری کیا گیا، جسے 22 اپریل 2024 تک بڑھا دیا گیا تھا۔

23 اپریل 2023 کو امرت پال سنگھ گرفتار کر آسام کے ڈبروگڑھ جیل بھیج دیے گئے۔ 22 اپریل 2024 کو ان کی ڈیٹنشن ختم ہونے کے بعد 13 مارچ 2024 کو ایک نیا ڈیٹنشن آرڈر جاری کیا گیا، لیکن اس میں حتمی تاریخ سے متلق کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ اس حکم کو 3 جون 2024 کو ریاستی حکومت نے منظوری دی اور 6 جون 2024 کو مزید ایک حکم جاری کیا گیا جس میں تاریخ سے متعلق اصلاح موجود تھا۔

بہرحال، امرت پال سنگھ نے عدالت میں گزارش کی ہے کہ انھیں پارلیمانی اجلاس میں شامل ہونے کی اجازت دی جائے۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کے ڈیٹنشن آرڈر میں بار بار غلطیاں اور ترمیم ظاہر کرتے ہیں کہ اس میں انتظامیہ نے پوری طرح سے لاپروائی کی ہے۔