ہاویری(فکروخبرنیوز) زخمی سات سالہ بچے کا صحیح علاج کرنے کے بجائے اس کے زخمی پیر پر فیوی کیوک گلو لگانے کا چونکا دینے والا واقعہ ہانگل تعلقہ کے اڈور پرائمری ہیلتھ سینٹر میں پیش آیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ 14 کا جنوری کا ہے لیکن ابھی منظر عام پر آیا ہے۔
ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق گروکشن انپا ہوسمانی (7) نامی بچے کو کھیلنے کے دوران اس کے پیر پر گہری چوٹ لگی۔ اس کے والدین اسے اڈور ہیلتھ سنٹر لے گئے، جہاں نرس جیوتھی نے مناسب علاج جیسے ٹانکے لگانے کے بجائے فیویک وِک لگائی اور زخم پر پٹی باندھ دی۔ زخم اتنا شدید تھا کہ تین ٹانکے لگانے کی ضرورت تھی، لیکن اس کے بجائے نرس نے گلو کا انتخاب کیا۔
جب اس معاملہ میں اس سے پوچھا گیا تو نرس جیوتھی نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹانکے لگانے سے زخم ہو سکتا ہے اور فیوی کیوک ایک محفوظ متبادل ہے۔
والدین کی طرف سے اڈورو ہیلتھ سنٹر کی ہیلتھ پروٹیکشن کمیٹی میں باضابطہ شکایت درج کروانے کے باوجود جواب غیر تسلی بخش رہا ہے۔ نرس کو معطل کرنے کے بجائے دوسری جگہ منتقل کر دیا گیا جس سے اہل خانہ میں مزید برہمی پھیل گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) راجیش سورگیہلی نے شکایت کو تسلیم کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ تاہم نرس کو معطل کرنے کے لیے تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔