آن لائن دھوکہ دہی معاملہ میں اڈپی پولیس کو ملی بڑی کامیابی ، ایک شخص گرفتار

اُڈپی : اُڈپی سائبر اکنامک اینڈ نارکوٹک کرائم (CEN) پولیس نے ایک وسیع "ڈیجیٹل گرفتاری” گھوٹالے کے سلسلے میں دھارواڑ سے ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے ایک مقامی باشندے کو 89 لاکھ روپے کا دھوکہ دیا تھا۔

پولیس رپورٹس کے مطابق متاثرہ شخص جس کی شناخت کنر سنتوش کمار (45) کے طور پر کی گئی ۔ الزام ہے کہ یہ واقعہ 11 ستمبر 2024 کو شروع ہوا، جب کمار کو ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (TRAI) کی نمائندگی کرنے کا دعوی کرنے والے ایک فرد کی طرف سے کال موصول ہوئی۔ کال کرنے والے نے کمار کو جھوٹی اطلاع دی کہ اس کا موبائل نمبر غیر قانونی سرگرمیوں سے منسلک ہے، بشمول غیر مجاز اشتہارات اور ہراساں کرنے والے ٹیکسٹ پیغامات کے۔

اس کے بعد دھوکہ باز نے دعویٰ کیا کہ کمار کے خلاف 17 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، اس نے انتباہ دیاکہ ان کے رابطے دو گھنٹے کے اندر بند کر دیے جائیں گے اور ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ تھوڑی دیر بعد کمار کو پولیس کی وردی میں ملبوس ایک شخص کی طرف سے ایک واٹس ایپ ویڈیو کال موصول ہوئی، جس نے اپنی شناخت سائبر اندھیری ایسٹ، ممبئی کے انسپکٹر کے طور پر کی۔ نقالی کرنے والے نے کمار پر نریش گوئل نامی ایک شخص سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں ملوث ہونے کا جھوٹا الزام لگایا۔

دھوکہ بازوں نے کمار کے ساتھ ہیرا پھیری کرکے اس کے بینک کی تفصیلات ظاہر کیں اور اس کے بعد اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے اکاؤنٹ میں 89 لاکھ روپے منتقل کیے، یہ دعویٰ کیا کہ یہ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) کے فنڈ کی تصدیق کے لیے ضروری ہے۔ کمار کو یہ بھی جھوٹی اطلاع دی گئی تھی کہ تصدیق مکمل ہونے تک وہ "مجازی گرفتاری” میں تھے۔

کمار کی شکایت کے بعد CEN پولیس نے انفارمیشن ٹیکنالوجی (IT) ایکٹ کی دفعہ 66(C) اور 66(D) اور بھارتیہ نیا سنہتا (BNS) ایکٹ کی دفعہ 308(6) اور 318(4) کے تحت مقدمہ درج کیا۔ پولیس کی ٹیم نے مجرموں کا سراغ لگانے کے لیے پونے سمیت پورے کیرالہ اور مہاراشٹر میں آپریشن شروع کیا۔

آپریشن کے دوران پولیس نے کرن (24) ولد پورو نائک کو کرناٹک کے یادگیر ضلع دھارواڑ کے شاہ پور سے گرفتار کیا۔ حکام نے ملزم کے قبضے سے ایک موبائل فون اور پانچ لاکھ روپے نقدی ضبط کر لی۔ مزید کیس سے منسلک اور کیرالہ کے محمد نیشم سی کے کے اکاؤنٹ میں جمع کیے گئے دو لاکھ روپے بھی برآمد کیے گئے۔ آج تک پولیس اس گھوٹالے کے سلسلے میں کل سات لاکھ روپے برآمد کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

تحقیقات جاری ہیں کیونکہ پولیس فراڈ میں ملوث دیگر افراد کی شناخت اور گرفتاری کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔