بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہفتے کے روز آرا میں ایک عوامی خطاب میں مسلم کمیونٹی کے لیے کیے گئے کاموں کا ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے تمام طبقات بشمول ہندو، مسلم، اعلیٰ ذات اور پسماندہ طبقات کے لیے مخلصانہ کام کیا ہے۔ نتیش کمار نے کہا، "ہم نے مسلمانوں کے لیے بہت کام کیا ہے، جب کہ اپوزیشن نے ان کا ووٹ لینے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ ہمارے دور میں مدرسوں کو سرکاری منظوری دی گئی اور ان کے اساتذہ کو وہی تنخواہ دی جا رہی ہے جو سرکاری اساتذہ کو ملتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "مسلمانوں کو محتاط رہنا چاہیے اور دوسروں کے جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔ جب تک ہم ہیں، ہم سبھی کی خدمت کرتے رہیں گے۔” اس موقع پر انہوں نے 1989 کے بھاگلپور فساد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "پہلے کی حکومتوں نے کچھ نہیں کیا، لیکن 2005 میں ہماری حکومت نے اس پر تحقیق کی اور قصورواروں کے خلاف کارروائی کی۔”
نتیش کمار نے اپنی حکومت کی خواتین کے لیے بھی اقدامات کا ذکر کیا، جن میں خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے ریاست میں پسماندہ اور محروم طبقات کے ساتھ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے نمایاں اقدامات کیے ہیں۔