(فکروخبر/ذرائع) جاپان کی مشہور مانگا آرٹسٹ ریو تاتسوکی، جنہیں "نئی بابا وانگا” کے نام سے جانا جاتا ہے، نے اپنی 1999 میں شائع ہونے والی کتاب "دی فیوچر آئی سا” میں جولائی 2025 میں جاپان اور فلپائن کے درمیان ایک شدید زلزلے اور سونامی کی پیشگوئی کی تھی۔ یہ پیشگوئی حالیہ دنوں میں دوبارہ منظر عام پر آئی ہے، جس کے مطابق یہ سونامی 2011 کے تباہ کن سونامی سے تین گنا زیادہ طاقتور ہو سکتی ہے۔ کتاب میں "اوشن بوائلز” جیسے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں، جو ایک زیرِ آب آتش فشاں کے پھٹنے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
اس پیشگوئی کے بعد جاپان میں سیاحت پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ہانگ کانگ کی معروف ٹریول ایجنسی WWPKG کے مطابق، جاپان جانے والے سیاحوں کی تعداد میں 50 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ خاص طور پر مشرقی ایشیا سے تعلق رکھنے والے سیاحوں میں خوف اور اضطراب پایا جاتا ہے۔
اگرچہ جاپانی حکومت اور سائنسی ماہرین نے اس پیشگوئی کو تسلیم نہیں کیا، تاہم سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ کے ساتھ یہ موضوع زیرِ بحث ہے۔ کچھ افراد اس پیشگوئی کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، جبکہ دیگر اسے محض اتفاق قرار دے رہے ہیں۔