بھٹکل : تین سال میں مکمل کیا جانے والا اہم شاہراہ توسیعی مرحلہ کا کام گیارہویں سال میں داخل ہونے کے باوجود اب تک مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ ضلع اترکنڑا کے کسی بھی تعلقہ میں مکمل کام نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے عوام کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کام کی تکمیل سے پہلے ٹیکس وصولی کے ذریعہ عوام کو لوٹا جارہا ہے۔ اس طرح کے کئی مسائل سامنے رکھ کر کل جنا پرا سنگھٹن اوکاٹا اور نیشنل ہائے وے ہوراٹا سمیتی کے درمیان کے ایک خصوصی نشست بھٹکل میں منعقد ہوئی اور آئندہ کے لائحہ عمل بھی غور کیا گیا۔ میٹنگ میں آئی آر بی کے غیر سائنسی اور ناقص تعمیراتی کاموں پر بھی شدید اعتراضات بھی کیے گئے اوراس طرح کام جاری رکھنے پر سخت احتجاج میں راستہ روکو اور کاروار چلو پر بھی غور کیا گیا۔
سرسی سے آئے ہوئے ضلع عوامی کمیٹی "جنا پرا سنگھٹن” کے صدر ناگیش نائک کاگل نے اس موقع پر درج ذیل اہم مطالبات پیش کیے:
نیشنل ہائی وے کا کام مکمل ہونے تک ٹول ٹیکس وصول کرنا غیر منصفانہ ہے اور اسے فوراً بند کیا جائے۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور IRB کو پابند کیا جائے کہ وہ جیولوجیکل سروے رپورٹ کے تحت دی گئی حفاظتی تدابیر کو نافذ کریں اور بقیہ کاموں کو جلد از جلد مکمل کریں۔
نیشنل ہائی وے 66 کی غیر سائنسی تعمیر کے باعث ہونے والے حادثات، جیسے کہ گاڑیوں کے حادثات اور لینڈ سلائیڈنگ، میں متاثر ہونے والوں کو NHAI اور IRB کی جانب سے مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔
انکولہ کے شیرور میں لینڈ سلائیڈنگ کے واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہوناور میں پرامن پدیاترا میں شامل رہنماؤں کے خلاف جوسوموٹو کیس داخل کیا گیا ہے، اسے واپس لیا جائے۔