حیدرآباد : کرناٹک اور آندھرا پردیش کے درمیان معاشی برتری کی کشمکش ایک بار پھر سرخیوں میں آگئی۔ جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر دونوں ریاستوں کے وزراء کے درمیان لفظی جنگ شروع ہوگئی۔
کرناٹک کے آئی ٹی اور بایو ٹیک وزیر پریانک کھرگے نے اپنے آندھرا پردیش کے ہم منصب نارا لوکیش پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آندھرا پردیش سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بنگلورو کے مسائل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب ایک خبر سامنے آئی کہ بنگلورو کے آؤٹر رنگ روڈ پر ٹریفک جام اور بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے کئی آئی ٹی کمپنیاں اور اسٹارٹ شہر سے دور جانے پر غور کر رہی ہیں۔ نارا لوکیش نے اس موقع کو آندھرا کے فروغ کے لیے استعمال کرتے ہوئے ٹویٹ کیا:
” شمال اچھا لگتا ہے۔ تھوڑا مزید شمال جائیں تو اننت پور ہے، جہاں ہم ایک عالمی معیار کا ایروسپیس اور دفاعی ماحولیاتی نظام تیار کر رہے ہیں۔”
کھرگے نے اس پر سخت ردعمل دیا اور کہا کہ کمزور ماحولیاتی نظام کا طاقتوروں سے سہارا لینا فطری ہے، لیکن جب یہ حرکتیں مایوسی میں بدل جائیں تو یہ طاقت نہیں بلکہ کمزوری کی علامت ہے۔
انہوں نے بنگلورو کی ترقی کے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہر کا جی ڈی پی 2035 تک 8.5 فیصد کی شرح سے بڑھنے کی امید ہے، جو اسے دنیا کے تیزی سے ترقی کرنے والے شہروں میں شامل کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2025 میں بنگلورو کی پراپرٹی مارکیٹ میں 5 فیصد اضافہ متوقع ہے اور یہ شہر مسلسل عالمی سطح پر معاشی ترقی اور اختراعات میں آگے بڑھ رہا ہے۔
کھرگے نے طنزیہ سوال کے ساتھ اپنی بات ختم کی کہا کہ ویسے وہ کون سا جاندار ہے جو کسی اور پر زندہ رہتا ہے اور دوسرے کی قیمت پر فائدہ حاصل کرتا ہے؟




