بنگلورو: دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شکست کے بارے میں ایک متنازعہ سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد حالات میسور میں حالات کشیدہ ہوئے تھے۔ اسی سلسلہ میں پولیس نے ایک شخص کو نفرت انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ اس تقریر کے بعد بھیڑ نے پولیس تھانہ پر حملہ کیا تھا۔
گرفتار شخص کی شناخت مشتاق مقبول کی حیثیت سے کرلیگ ئی ہے جسے سی سی بی نے گیارہ دن بعد آج اپنی تحویل میں لیا۔
ڈائجی ورلڈ میں شائع خبر کے مطابق تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب کلیان نگر، میسور سے تعلق رکھنے والے ستیش عرف پانڈورنگا کے نام سے ایک شخص نے قائد حزب اختلاف (ایل او پی) راہل گاندھی، سابق وزرائے اعلیٰ اکھلیش یادو اور اروند کیجریوال سمیت اہم سیاسی شخصیات کا مذاق اڑاتے ہوئے ایک پیغام پوسٹ کیا۔ پوسٹ میں ایک مخصوص مذہبی گروہ کو نشانہ بناتے ہوئے اشتعال انگیز فرقہ وارانہ تبصرے بھی کیے گئے، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیل گئے۔
اس کی وجہ سے اقلیتی برادری کے ایک گروپ نے ادے گیری پولیس اسٹیشن کے باہر جمع ہوکر ستیش کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ پولیس اور مذہبی رہنماؤں کی طرف سے بھیڑ کو پرسکون کرنے کی کوششوں کے باوجود کشیدگی بڑھ گئی۔ ہجوم نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ شروع کردیا اور ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) کی سرکاری گاڑی پر حملہ کردیا۔ صورتحال مزید افراتفری کا شکار ہوگئی اور جواب میں پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کیا۔
نظم و نسق کی بحالی کے لیے اضافی پولیس فورس طلب کر لی گئی۔ مقامی سیاسی رہنماؤں کے ساتھ سینئر پولیس افسران نے بھیڑ سے اپیل کی اور انہیں یقین دلایا کہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ بالآخر احتجاج پر قابو پا لیا گیا اور ہجوم منتشر ہو گیا۔