اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادونے ارریہ سے بی جےپی کے لوک سبھا رکن پردیپ کمار سنگھ کے متنازع بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بدھ کی رات کو سوشل میڈیا سائٹ فیس بک پر لائیو آکر کہا کہ ’اگر کوئی مسلمانوں کی طرف بری نظر سے دیکھے گا تواس کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ ‘آرجے ڈی لیڈر نے بی جےپی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ امن اور انسانیت کے دشمن ہیں ۔ واضح ہو کہ ارریہ سے رکن پارلیمنٹ پردیپ کمار سنگھ نے توار کورات میں مرکزی وزیرگری راج سنگھ کی ’ہندو سوابھیمان یاترا‘ کے دوران منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ’ ارریہ میں رہنا ہے تو ہندو بننا پڑے گا۔ ‘پردیپ سنگھ کا یہ بیان ایک دو دن بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوا، جس کے بعد بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ تیجسوی یادو نے بی جےپی ایم پی پردیپ سنگھ کے بیان کو بے تکااور بیہودہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں دنگا فساد کرانے کی ایک سازش چل رہی ہے۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ نتیش کمار کو بھی سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’ وہ بے نظیرہیں، گاندھی کی بات کرتے ہیں اور بہار کی سرزمین پر گوڈسے کی نسلوں کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔ ‘‘اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ راشٹریہ جنتادل ہمیشہ سے سیکولر اور سماجی انصاف کی پارٹی رہی ہے، جو قربانی دینی رہی ہوہم لوگو ں نے دی ہے۔ ہم لوگوں نے مضبوطی کے ساتھ فرقہ پرست طاقتوں اور سامنت وادیوں سے لڑائی لڑی ہے اور آگے بھی ہم لوگ لڑائی لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ایک مرکزی وزیرکے ذریعے سیمانچل کے علاقے میں دنگا بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سیمانچل کا علاقہ پسماندہ ہے۔ وہاں غریب ہیں۔ دلت، اقلیت، پسماندہ اور انتہائی پسماندہ طبقات کی بڑی آبادی ہے۔ لیکن سیمانچل کے علاقے میں وہ غریبی مٹانے نہیں گئے ہیں۔ بے روزگاری اور تعلیم کی با ت کرنے نہیں گئے ہیں۔ نقل مکانی روکنے کی بات کرنے نہیں گئے ہیں جبکہ سب سے زیادہ نقل مکانی اسی علاقے سے ہوتی ہے۔ وہ مہنگائی کی بات نہیں کررہے ہیں، وہ صرف یہ کررہے ہیں کہ ایک بھائی کو دوسرے بھائی سے کیسے لڑایا جائے۔ ہندومسلمان کو کس طرح سے لڑانے کی کوشش کی جائے۔ آرجے ڈی لیڈر نے کہا کہ ارریہ کے ایم پی نے جس طرح کی زبان کا استعمال کیا ہے، اس کی میں مخالفت کرتا ہوں۔
اس کو مسترد کرتا ہوں، اور اگر کوئی مسلمان بھائیوں کی طرف بری نظرڈالنے کی کوشش کرے گا تو راشٹریہ جنتادل اور تیجسوی یادو چپ بیٹھنے والا نہیں ہے، اس کی اینٹ سے اینٹ بجادیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دیش کی خوبصورتی ہے کہ اس کی آزادی کے لیے ہندو، مسلمان سکھ عیسائی سبھی نے قربانی دی ہے۔ اس ملک کی مٹی میں سب کا خون شامل ہے ہیں۔ واضح رہےکہ مرکزی وزیر اوربی جے پی لیڈر گری راج سنگھ نے بہار کے سیمانچل میں ہندوسوابھیمان یاترا نکالی ہے۔ جے ڈی یو کے ترجمان راجیو رنجن سنگھ نے بھی اس یاترا پرسوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہار میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ماحول ہے، ایسے میں اس یاترا کی کیا ضرورت تھی؟انہوں نے کہا کہ سیمانچل علاقے میں جے ڈی یوکا اچھا جن آدھار ہے اور پارٹی نہیں چاہتی کہ گری راج کی یاترا سے اسے نقصان پہنچے۔