بھٹکل )فکر و خبر نیوز) ادارہ فکر و خبر کے میڈیا مشیر اور ٹرسٹی جناب ابراہیم خلیل شوپا صاحب کی والد محترم جناب محمد غوث صاحب کے انتقال پر ملال پر شہر کے تبلیغی مرکز مسجد شاذلی میں ایک تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب صاحب ندوی ، نائب صدر جامعہ اسلامیہ بھٹکل جناب محترم ماسٹر شفیع صاحب اور مرحوم کے فرزند جناب ابراہیم خلیل صاحب شوپا ، امام مسجد مولانا شموئیل ندوی ، مولانا امین ندوی ، مولانا ذاکر ندوی ، جناب ارشاد صاحب سمیت مرحوم کے دیگر رشتہ داروں اور متعلقین نے ان کے اوصافِ حمیدہ پر روشنی ڈالی۔
اپنے خیالات کے اظہار کے دوران انہوں نے نے کہا مرحوم صبر کا پہاڑ تھے۔ خود ان کے فرزند جناب ابراہیم خلیل صاحب شوپا نے کہا کہ ہم نے بچپن سے ان کے پیر پر پٹی ہی دیکھی۔ انہیں اس کی وجہ سے شدید درد ہوتا تھا، اس کے باوجود وہ اس کی تکلیف محسوس ہونے نہیں دیتے تھے۔ ہمیشہ کہتے تھے کہ کل سے بہتر ہے، ابھی بہتر لگ رہا ہے ، اس طرح کے الفاظ کہہ کروہ پوچھنے والوں کو ہی تسلی دیتے تھے۔ اسی طرح خاندان والوں کا خاص خیال رکھا کرتے تھے۔ موصوف کے ساتھ ساتھ دیگر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جناب محمد غوث صاحب کو چھپاکر صدقہ کرنے کی عادت تھی، وہ دوسروں کی ضروریات کا بڑا خیال رکھتے تھے۔ خاندان میں کوئی بھی بیمار ہوتا توخود اس کی عیادت کو جاتے اور اس کی ضرورتیں پوری کرنے کی کوشش کرتے۔ مرحوم کو مسجد سے گہرا تعلق تھا اور اس کی آبادی کی بڑی فکر رکھتے تھے۔ اسی طرح مسجد کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے ہمیشہ خود کا تعاون پیش کرتے۔ مرحوم میں نماز کا بڑا اہتمام تھا، موسلادھار بارش کے باوجود فجر کی نماز مسجد ہی جاکر ادا کرنے کا اہتمام تھا، اسی طرح تلاوت اور ذکرو اذکار اور تہجد کا خاص اہتمام تھا۔ ان کے علاوہ مرحوم میں دیگر اور بھی خوبیاں تھیں جن کا تذکرہ مختلف انداز میں کیا گیا۔
مرحوم کے متعلق ہر کسی نے یہ بات بیان کرنے کی کوشش کی کہ ان میں موجود اوصافِ حمیدہ ہمیں اپنانے کی ضرورت ہے اور تعزیتی جلسہ کا یہی مقصد ہوتا ہے۔
قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبدالرب ندوی کی دعا پر یہ جلسہ اختتام کو پہنچا۔