بھٹکل(فکروخبرنیوز) دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو کے استاد مولانا فیصل احمد بھٹکلی ندوی کی شہرۂ آفاق عربی تصنیف ’نبی الرحمۃ‘ کا اردو ترجمہ منظر عام پر آگیا ہے۔ اس اہم علمی خدمت کو مولانا سمعان خلیفہ ندوی (استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل) نے انجام دیا ہے۔ کتاب کا باضابطہ اجرا المعہد العالی حیدرآباد میں ’’بھارت کی تعمیر وترقی میں مسلمانوں کا حصہ‘‘ کے عنوان پر منعقدہ تین روزہ سمینارکے دوران عمل میں آیا۔ اس موقع پر صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اس کتاب کا نسخہ مولانا فیصل ندوی کی خدمت میں پیش کیا۔
واضح رہے کہ مولانا فیصل ندوی کی یہ کتاب عالمی سطح پر بھی انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہے جسے رابطہ عالم اسلامی کے زیر اتنظام 1428ہجری /2007 عیسوی میں منعقدہ عالمی مقابلۂ سیرت میں اول انعام حاصل ہوا تھا۔ اس کتاب میں رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام انسانوں اور جانوروں کے ساتھ نوع بنوع رحمت کی جھلکیوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور اسے علمی حلقوں میں بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔
اردو مترجم مولانا سمعان خلیفہ ندوی نے اس خدمت کو اپنے لیے سعادت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خدمت میرے لیے سرمایۂ نجات ہے اور اس کی تعبیر فضل الٰہی کے سوا کچھ اور نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مؤلف نے موضوع کا حق ادا کردیا ہے، کتاب ایک شاہ کار ہے، واقعی یہ کتاب انعام کی مستحق تھی، مختلف جانداروں پر رسول رحمت کی رحمت کی جھلکیاں جس انداز سے دکھائی گئی ہیں یہ انھیں کا حق ہے۔ ایک طرف علم وتحقیق کی روشنائی ہے دوسری طرف باطن کی روشنی، کتاب کیا ہے علم کی آئینہ دار اور تحقیق کا شاہکار، بین السطور میں جذبے کی تپش اور شوق کی گرمی نے ایک دنیائے نور سجائی ہے، الفاظ کے زیر سایہ محبت رسول کی شبنم ٹپک ٹپک گئی ہے اور مصنف کا سوز دروں چھلک چھلک گیا ہے۔
یہ کتاب (اردو) 440 صفحات پر مشتمل ہے جس کی قیمت 500 روپیے ہے جو ادارۂ احیائے علم ودعوت لکھنو سے شائع ہوئی ہے اور مکتبۃ الشباب العلمیۃ لکھنو میں بھی دستیاب ہے۔




