بنگلورو/فکروخبر: کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو پیش آئے مہلک دہشت گرد حملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ (MHA) نے 7 مئی کو ملک کے 244 مقامات پر ماک ڈرلز (تربیتی مشقیں) کرانے کا حکم دیا ہے، جن میں کرناٹک کے بنگلورو، رائچور اور کاروار شامل ہیں۔
ہوم گارڈز، سول ڈیفنس اور اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (SDRF) کے سربراہ پرشانت کمار ٹھاکر نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بنگلورو ایک کاسموپولیٹن شہر ہے جہاں آبادی کی کثافت زیادہ ہے، رائچور میں تھرمل پاور پلانٹ واقع ہے، جب کہ کاروار میں کائیگا نیوکلیر پاور پلانٹ ہے۔ یہ مشقیں شام 4 بجے تک مکمل کر لی جائیں گی۔
بنگلورو، جسے بھارت کی "سِلِکون ویلی” کہا جاتا ہے، ملک کی جی ڈی پی میں اہم کردار ادا کرنے والی آئی ٹی اوربایوٹیکنالوجی صنعتوں کا مرکز ہے۔ اس کے علاوہ شہر میں اہم قومی ادارے جیسے اسرو (ISRO)، یلہنکا ایئر فورس بیس، اور ڈی آر ڈی او (DRDO) بھی قائم ہیں۔
اترکنڑا ضلع کے ساحلی شہر کاروار کے قریب دریائے کالی کے کنارے واقع کائیگا ایٹمی بجلی گھر ملک کا تیسرا سب سے بڑا نیوکلیئر پاور پلانٹ ہے۔ یہاں بھارتی بحریہ کا کلیدی اڈہ INS Kadamba بھی موجود ہے۔
رائچور تھرمل پاور اسٹیشن، ریاست کرناٹک کا پہلا کوئلے سے چلنے والا بجلی گھر ہے جو ریاست کی 70 فیصد بجلی پیداوار کا ذریعہ ہے۔
ٹھاکر نے مزید بتایا کہ سول ڈیفنس فورس کو 1971 کی ہند-پاک جنگ کے دوران تربیت دی گئی تھی، لیکن بعد میں یہ سرگرمیاں موقوف ہو گئی تھیں۔ اب وزارت داخلہ کی ہدایات کے مطابق ان فورسز کو دوبارہ فعال کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں وزارت کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس بھی منعقد کیے گئے ہیں۔
ایک پولیس افسر کے مطابق کرناٹک کے شہر سیکیورٹی کے لحاظ سے ‘کیٹیگری بی’ میں آتے ہیں، اس لیے یہاں کی ماک ڈرلز سرحدی ریاستوں مثلاً پاکستان، چین اور بنگلہ دیش سے متصل علاقوں کے مقابلے میں مختلف ہوں گی۔