بھٹکل: ریاست کرناٹک میں جہاں بھی شعری و ادبی سرگرمیاں جاری ہیں ان میں ایک قابل قدر حصہ بھٹکل کے ادباء و شعرا کا ہے۔ادبی سرگرمیوں میں یہاں کچھ نوجوان شعراء و ادباء نے شعر و ادب کی شمع کو فروزاں کیے ہوئے ہیں۔ اور نوجوانوں کی اسی جنونی کیفیت کی وجہ سے بھٹکل میں شعری اور ادبی سرگرمیاں انجام پا رہی ہیں۔ محفل شعر و ادب بھٹکل کے زیر اہتمام مدینہ ویلفیر سوسائٹی میں منعقد ایک طرحی مشاعرے میں ابتدائی گفتگو کرتے ہوئے محفل شعر و اداب کے ذمہ دار سید احمد سالک ندوی نے یہ بات کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ بھٹکل میں پچھلے کچھ برسوں سے محفل شعرو ادب کے زیر اہتمام مختلف ادبی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں۔ اسی کے تحت وقتا فوقتا طرحی مشاعرے بھی منعقد ہوتے ہیں۔ سید سالک ندوی نے واضح کیا کہ ادبی سلسلہ اشعار’عرض ہے‘ بھی محفل شعر و ادب ہی کا حصہ ہے اس کے تحت روزانہ کی بنیاد پر ایک شعر قارئین کو بھیجا جاتا ہے۔ اب تک یہ پانچ سو اشعار (500)اشعار مکمل ہوئے جس میں اردو کے معروف شعراء کے منتخب اشعار کو سامعین کے ادبی ذوق کی تسکین کی خاطر روزانہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر عام کیا گیاہے۔سالک ندوی نے اس موقع پر سامعین کے تعاون پر خوشی کا اظہار کیا۔انہوں نے یقین دلایا کہ آنے والے دنوں میں اگر قارئین کا تعاون اسی طرح حاصل رہا تو وہ ادبی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کریں گے۔
واضح رہے کہ محفل شعر و ادب کے زیر اہتمام اس بار ’’یہ زندگی ہے کسی اور زندگی کے لیے‘‘ مصرع طرح دیا گیا تھا جس پر بھٹکل کے 10 سے زائد شعراء نے اپنا کلام پیش کیا۔ صدر مشاعرہ اقبال سعیدی،معروف شاعر ڈاکٹر حنیف شباب،سالک ندوی،مولوی انیس بھٹکلی،ڈاکٹر اسامہ قاضی،مولوی رائف کولا ندوی، جناب سہیل عرشی، مولوی عبدالعلیم ابو وغیرہ نے اپنا طرحی کلام پیش کرکے سامعین سے داد حاصل کی۔مدینہ ویلفیئر سوسائٹی کی عمارت میں منعقد اس خوبصورت شعری نشست میں شہرِبھٹکل کے باذوق سامعین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مشاعرے کی نظامت سالک ندوی نے کی جب کہ محفل کے سرگرم رکن مولوی ثمامۃ دامداابو ندوی نے کا شکریہ ادا کیا۔ رات قریب ساڑھے دس بجے یہ نشست اختتام کو پہنچی۔مدینہ ویلفئیر سوسائٹی کی جانب سے تواضع کا نظم کیا گیا تھا۔