میدرد: اسپین کے دارالحکومت میدرد میں مہنگائی رہائش سے تنگ ہزاروں شہری حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے اور بھرپور احتجاج کیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق شہریوں نے ’رہائش ایک حق ہے کاروبار نہیں‘ کے نعرے کے تحت گھروں کے کرایوں میں کمی اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلیے مارچ کیا۔
حکومت کے مطابق احتجاج میں 12 ہزار لوگوں نے شرکت کی۔
مارچ میں شریک ایک نرس نے بتایا کہ ہسپانوی اپنے شہروں میں نہیں رہ سکتے کیونکہ وہ (حکومت) ہمیں زبردستی شہروں سے باہر نکال رہے ہیں، حکومت کو چاہیے کہ وہ قیمتوں اور رہائش کو ریگولیٹ کرے۔
جولائی میں حکومت نے مختصر مدت اور موسمی تعطیلات پر کریک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ یہ پلیٹ فارمز Airbnb اور Booking.com پر موجود فہرستوں کی چھان بین کیلیے کیا گیا تھا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ آیا ان کے پاس لائسنس ہیں۔
اسپین سیاحت کو فروغ دینے میں توازن پیدا کرنے کیلیے جدوجہد کر رہا ہے جو اس کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔
حکومت زیادہ منافع بخش سیاحتی کرایوں کی طرف منتقل ہونے کی وجہ سے ناقابل برداشت حد تک زیادہ کرایوں پر شہریوں کے خدشات کو دور کرنے کیلیے بھی جدوجہد کر رہی ہے۔
اتوار کو بارسلونا میں امریکا کے کپ یاٹنگ ریس کے خلاف ایک مظاہرے میں مظاہرین نے بین الاقوامی کھیلوں کے ایونٹ کو کرایے کی قیمتوں میں اضافے اور زیادہ سیاحوں کو شہر میں لانے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
کینری جزائر اور ملاگا کے رہائشیوں نے بھی اس سال سیاحوں کے کرائے میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔