نئی دہلی : وزیر اعلیٰ کرناٹک سدارامیا نے دہلی میں 16ویں مالیاتی کمیشن سے ملاقات کے دوران مرکزی محصولات میں ریاست کو منصفانہ حصہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک ملک کی جی ڈی پی میں 8.7 فیصد حصہ دار ہے اور جی ایس ٹی وصولی میں دوسرے نمبر پر ہے، اس کے باوجود ریاست کو صرف 15 پیسے فی روپیہ کے حساب سے محصول واپس ملتا ہے۔
انہوں نے کمیشن کو ایک تفصیلی یادداشت پیش کی جس میں گزشتہ مالیاتی ناانصافیوں، ریاست کی اقتصادی کارکردگی اور مالی ضروریات کا ذکر کیا گیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز و ریاست کے درمیان حصہ داری کم از کم 50 فیصد ہونی چاہیے اور "سیس” و "سرچارچز” کی حد 5 فیصد تک محدود کی جائے۔
سدارامیا نے کہا کہ ترقی یافتہ ریاستوں کو سزا دینے کے بجائے ان کی کارکردگی کا اعتراف کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے بنگلور کے لیے ₹1.15 لاکھ کروڑ کے انفراسٹرکچر پیکیج اور پسماندہ علاقوں جیسے کلیان کرناٹک اور ملے ناڈ میں سرمایہ کاری کی بھی سفارش کی۔ اس ملاقات میں ریاستی چیف سکریٹری، چیف اکنامک ایڈوائزر اور دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔