بیلگاوی : مراٹھی میں ایک مسافر کو جواب نہ دینے پر سرکاری ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بس کے کنڈکٹر پر مبینہ طور پر حملہ کرنے کے الزام میں چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بتایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو مہاراشٹر سے متصل ضلع ہیڈکوارٹر قصبے بیلگاوی کے مضافات میں پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ کنڈکٹر کے خلاف بھی POCSO ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
51 سالہ کنڈکٹر مہادیوپا ملاپا ہکیری نے روتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ سولی بھاوی گاؤں میں ایک خاتون جو اپنے مرد ساتھی کے ساتھ بس میں سوار ہوئی تھی، نے مراٹھی میں بات کی۔ ہکیری نے کہا کہ اس نے اسے بتایا کہ وہ مراٹھی نہیں جانتے اور کنڑ میں بات کرنے کو کہا۔
کنڈکٹر نے کہا کہ جب میں نے کہا کہ مجھے مراٹھی نہیں آتی تو لڑکی نے مجھے یہ کہتے ہوئے گالی دی کہ مجھے مراٹھی سیکھنی چاہیے۔ اچانک لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہو گئی اور میرے سر پر حملہ کردیا۔
زخمی بس کنڈکٹر کو بیلگاوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرایا گیا، پولیس نے بتایا کہ اسے معمولی چوٹیں آئی ہیں اور وہ خطرے سے باہر ہے۔
ایک سینئر پولیس افسر نے کہا کہ ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ہم نے کنڈکٹر پر حملہ کرنے کے سلسلے میں چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ایک 14 سالہ لڑکی کی طرف سے درج کرائی گئی جوابی شکایت کی بنیاد پر کنڈکٹر کے خلاف پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنسز (POCSO) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، "ابھی تک POCSO ایکٹ کیس کے سلسلے میں کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں تحقیقات کرنے کی ضرورت ہے، اور الزامات کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ بیلگاوی میں کافی مراٹھی بولنے والی آبادی ہے اور ان میں سے ایک طبقہ ضلع کو مہاراشٹر کے ساتھ ضم کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے، جس کی ریاست کے ساتھ ساتھ وہاں رہنے والی کنڑ آبادی بھی سختی سے مخالفت کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ