منی پور میں لاپتہ افراد کی لاشیں ملنے کے بعد حالات کشیدہ ، انٹرنیٹ پر پابندی ، بی جے پی کے وزرا تک محفوظ نہیں رہے ، امت شاہ کو انتخابی ریلیاں منسوخ کرنی پڑ گئی ، کانگریس کا بی جے پی پر سنگین الزام

منی پور میں حالات بدستور کشیدہ ہیں، اور نسلی تنازعات کے باعث بڑھتے تشدد نے ریاست کو ہنگامی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے مہاراشٹر میں اپنی طے شدہ انتخابی ریلیاں منسوخ کر کے دہلی واپسی کی تاکہ صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔ اس دوران، سی آر پی ایف کے ڈائریکٹر جنرل انیش دیال کو فوری طور پر منی پور روانہ کر دیا گیا ہے۔

جری بام اور فیرازول اضلاع میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا معطل کر دیا گیا ہے تاکہ افواہوں کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ اطلاعات کے مطابق، میتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی جھگڑوں نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ جری بام کے بارک دریا سے چھ لاپتہ افراد کی لاشیں برآمد ہونے کے بعد مظاہرین نے تین وزراء اور چھ ارکان اسمبلی کے گھروں پر حملے کیے، جس سے ریاست میں خوف کی فضا مزید گہری ہو گئی۔

مرکز پر تنقید

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے مرکز پر الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی حکومت دانستہ طور پر منی پور میں حالات کو بگڑنے دے رہی ہے تاکہ نفرت انگیز سیاست کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "منی پور کے عوام کبھی معاف نہیں کریں گے کہ وزیراعظم نے ان کی حالت زار پر توجہ نہیں دی۔” انہوں نے وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ ریاست کا دورہ کریں اور امن قائم کرنے کی کوشش کریں۔

تشدد کے اثرات

اہلکاروں کے مطابق، ہفتے کو برآمد ہونے والی لاشوں میں دو خواتین اور ایک بچہ شامل تھے، جبکہ تین دیگر لاشیں جمعہ کی رات ملی تھیں۔ ان تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے آسام کے سلچر میڈیکل کالج بھیج دیا گیا۔ احتجاج کے دوران مشتعل ہجوم نے چیف منسٹر این بیرین سنگھ کے داماد سمیت کئی دیگر رہنماؤں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچایا۔

کانگریس کا ردعمل

راہول گاندھی اور کانگریس کے دیگر رہنماؤں نے منی پور میں بڑھتے ہوئے تشدد کو "انتہائی افسوسناک” قرار دیتے ہوئے مرکز کی ناکامی پر سوال اٹھائے۔ کانگریس رہنما کے سی وینو گوپال نے کہا کہ "جب حکمران جماعت کے ایم ایل ایز خود محفوظ نہیں ہیں، تو عام شہری امن کی امید کیسے کر سکتے ہیں؟”

حکومت کی کارروائی

حالات کے پیش نظر ریاست کے پانچ اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ دنوں سیکورٹی فورسز نے ایک کارروائی کے دوران کم از کم 11 مسلح شدت پسندوں کو ہلاک کیا، جو جری بام کے ایک پولیس اسٹیشن پر حملے کی کوشش کر رہے تھے۔

مرکزی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ منی پور میں امن قائم کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی،

«
»

مہاراشٹرا : مولانا سجادنعمانی کی مہاوکاس اگھاڑی کے حق میں ووٹ کی اپیل پر بھڑکی بی جے پی ، الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ سے کارروائی کا کیا مطالبہ

ووٹ جہاد کا خوف دلا کر ووٹ بینک بڑھانے کی بی جے پی کی کوشش ، شرد پواربولے انتخابی سیاست کے لیے سماج کو بانٹنا ناقابل معافی