منگلورو(فکروخبرنیوز) جنوبی ہند میں مانسون کی باضابطہ آمد کے ساتھ ہی ہفتہ کو منگلورو شہر اور اس کے مضافاتی دیہی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا آغاز ہوا، جس سے متعدد مقامات پر معمولات زندگی متاثر ہوئے اور جزوی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
صبح سویرے سے ہی پورے خطے میں آسمان ابر آلود رہا، ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں اور وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ منگلورو کے دیربیل علاقے میں لینڈ لنکس کے قریب ایک بڑا درخت تیز ہوا کے باعث سڑک پر گر گیا، جس کے باعث گاڑیوں کی آمد و رفت میں عارضی خلل پڑا۔ مقامی حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے راستہ صاف کرا دیا اور کسی بڑے نقصان سے بچاؤ ممکن بنایا۔
شدید بارش کے سبب منگلورو سٹی کارپوریشن (ایم سی سی) کی حدود میں واقع کئی گھروں میں پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ اس صورتحال پر ردِ عمل دیتے ہوئے کونسل کے رکن ایم ایل سی ایوان ڈی سوزا نے متعلقہ حکام کو متاثرہ علاقوں میں فوری امدادی کارروائیاں شروع کرنے کی ہدایت دی۔ متاثرین کی جانب سے حکومت سے فوری مدد کی اپیل کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتہ کی شام کو ایک ہنگامی موسمی انتباہ جاری کیا، جس میں ساحلی اور ملناڈ کے علاقوں میں 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چلنے اور شدید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ یہ الرٹ اڈپی، اترا کنڑ، چکمگلورو اور شیوموگا اضلاع کے لیے جاری کیا گیا ہے، جہاں رہائشیوں کو خاص طور پر رات کے وقت احتیاط برتنے کی تاکید کی گئی ہے۔
اُڈپی ضلع میں بھی بارش کی شدت میں اضافہ ہو چکا ہے اور ضلعی انتظامیہ نے نشیبی علاقوں اور ندیوں کے قریب رہنے والے افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ وہ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، مقامی اطلاعات پر نظر رکھیں، اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ضلعی کنٹرول روم سے رابطہ کریں۔