منگلورو (فکروخبر نیوز) مرسڈیز بینز جیسی مہنگی کار کی رجسٹریشن میں مبینہ مالیاتی دھاندلی کے معاملے میں منگلورو ڈپٹی ٹرانسپورٹ کمشنر کے دفتر کے تین اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے گاڑی کی اصل قیمت میں کمی دکھا کر ٹیکس کی ادائیگی میں دھوکہ دہی سے کام لیا تھا۔
معطل ہونے والوں میں اسسٹنٹ سرسوتی، سپرنٹنڈنٹ ریکھا نائک، اور فرسٹ ڈویژن اسسٹنٹ نیلاپا کے ایچ شامل ہیں جو منگلورو کے ڈی ٹی سی دفتر سے منسلک تھے۔
ذرائع کے مطابق یہ معاملہ مرسڈیز بینز AMG G63) گاڑی (نمبر( KA20 MH0888) کے عارضی رجسٹریشن سے جڑا ہے، جس کی اصل قیمت 1.96 کروڑ روپے تھی اور یہ یکم جنوری 2017 کو بنگلورو کے الیکٹرانک سٹی آر ٹی او سے رجسٹر کی گئی تھی۔ لیکن 24 دسمبر 2024 کو منگلورو آر ٹی او میں اسی گاڑی کی قیمت کو غلط طریقے سے گھٹا کر صرف 32.15 لاکھ روپے ظاہر کیا گیا جس کے نتیجے میں حکومت کو بھاری ٹیکس نقصان اٹھانا پڑا۔
اس سنگین بے ضابطگی کا انکشاف ایڈیشنل ٹرانسپورٹ کمشنر (انتظامیہ)، بنگلورو کے اچانک معائنہ کے دوران ہوا، جس کے بعد معاملے کی مکمل تفتیش کی گئی اور رپورٹ کی بنیاد پر تادیبی کارروائی عمل میں آئی۔
ٹرانسپورٹ کمشنر یوگیش اے ایم نے معطلی کے احکامات جاری کیے۔ معطلی کے بعد، نیلاپا کو شیوموگا، ریکھا نائک کو چکمگلورو، اور سرسوتی کو بنگلورو (نارتھ) دفتر میں تبادلہ کر دیا گیا ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے یہ کارروائی بدعنوانی کے خلاف سخت موقف کا اظہار ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ مزید شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔