منڈی، ہماچل پردیش: منڈی میونسپل کارپوریشن کے جیل روڈ پر واقع مسجد میں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کرنے کے فیصلے سے ناخوش مسلم فریق نے کارپوریشن کورٹ کے خلاف ہماچل ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ کارپوریشن کورٹ نے یہ فیصلہ 14 روز قبل دیا تھا۔ اب مسلم فریق عدالت پہنچا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو مسلم فریق نے منڈی میونسپل کارپوریشن کمشنر کے فیصلے کے خلاف ریاستی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
مسجد کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن اقبال علی نے کہا کہ، طویل بحث کے بعد میونسپل کارپوریشن کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک عرضداشت داخل کی گئی ہے۔ عدالت سے رجوع کرنے سے پہلے مسلم فریق نے کہا کہ ایک ہفتہ پہلے ایک میٹنگ ہوئی تھی۔
مسلم فریق کا کہنا ہے کہ، اب ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی۔ بتادیں کہ 13 ستمبر کو میونسپل کارپوریشن منڈی کے کمشنر نے مسجد کے حصے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے 30 دن کے اندر گرا کر اس کی پرانی حالت میں واپس لانے کا حکم دیا تھا۔
منڈی شہر میں ہندو تنظیموں نے مسجد کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے زبردست مظاہرہ کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آج بھی ہندو تنظیمیں سنتوں اور ناگا سادھوؤں کے ساتھ مل کر منڈی شہر میں پرامن طریقے سے ریلی نکالنے جا رہی ہیں۔
انتظامیہ الرٹ:
ہفتہ کو منڈی میں ہونے والی اس ریلی کو لے کر پولیس اور انتظامیہ الرٹ ہیں۔ شہر کے جیل روڈ اور منگوائی پر واقع دونوں مساجد کے قریب پولیس کے سخت حفاظتی انتظامات ہیں۔