رتناگیری: ماہی گیرنے اپنی ہی کشتی کے ٹانڈیل (کشتی کا اہم ذمہ دار) کا سرکاٹ کر کشتی کو آگ لگادی۔
آج صبح پیش آنے والے اس واقعہ سے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے تو دوسری طرف کشی کے مالک کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ واقعہ کے پیش آتے ہی کوسٹ گارڈ کی مدد سے دیگر ماہی گیروں کو بحفاظت ساحل پر لایا گیا۔
لوک ستا میں شائع خبر کے مطابق رتناگیری اور آس پاس کے علاقوں سے بڑی تعداد میں کشتیاں دیوگڑھ کے سمندر میں مچھلیاں شکار کے لیے گئیں ہوئیں تھیں۔ رتناگیری راجیواڑا کے رفیق پھانسوپکر کی کشتی دیگر کشتیوں کے ساتھ دیوگڑ بندرگاہ گئی تھی۔ ماہی گیری کے دوران ذہنی طور پر پریشان ملاح نے ٹانڈیل کا سر کاٹ کر کشتی پر رکھ دیا۔ اس کے بعد پوری کشتی کو آگ لگا دی گئی۔ اس آگ میں کشتی کے مالک کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ اس وقت قریبی رتناگیری کے کچھ ماہی گیروں نے کشتی پر سوار پینتیس افراد کے لیے کوششیں کیں۔ آخر کار کوسٹ گارڈ کی مدد سے ماہی گیروں کو بحفاظت ساحل پرپہنچایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اس واقعہ میں جاں بحق ٹانڈیل کا تعلق جے گڑھ سے ہے۔