تعلیمی اداروں میں حجاب کے متعلق کرناٹک حکومت نے اب تک کوئی فیصلہ صادر نہیں کیا ہے : وزیر تعلیم مدھو بنگارپا

بنگلورو : تعلیمی اداروں میں طلباء کے حجاب پہننے کے حق سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی نشاندہی کرتے ہوئے کرناٹک کے تعلیم مدھو بنگارپا نے پیر کو کہا کہ کانگریس حکومت نے اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

مادھو نے کہا کہ وہ وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور سے بات کرنے کے بعد اس معاملے پر مزید وضاحت فراہم کر سکیں گے۔

تاہم مدھو کے ریمارکس نے اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے پرنسپلوں کی الجھنیں کم نہیں ہوئیں ہیں۔ بنگلورو کے ایک سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے کہا، ’’یہ دیکھتے ہوئے کہ امتحانات قریب ہیں، ہم امتحان کے دن آخری لمحات کی پریشانیوں کو روکنے کے لیے حکومت سے اس معاملے پر مزید وضاحت کی توقع کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ کے دو ججوں کی بنچ نے اس کیس پر الگ الگ فیصلہ سنایا  اور اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔

یہ معاملہ 2022 کا ہے، جب مسلم کمیونٹی کی خواتین طالبات کو اڈپی میں ان کے پی یو کالج میں حجاب پہننے سے روک دیا گیا تھا۔ اس معاملہ نے حکومت کو ایک کمیٹی تشکیل دینے پر مجبور کیا۔ حکومت نے طلباء میں یکسانیت کو یقینی بنانے کے لیے رہنما خطوط بھی جاری کیے ہیں۔

رہنما خطوط میں طلباء سے کہا گیا کہ وہ اپنے متعلقہ تعلیمی اداروں کے ذریعہ تجویز کردہ یونیفارم پہنیں، جس کی طلباء کے ایک حصے نے مخالفت کی، جس نے انہیں ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔ جب ہائی کورٹ نے حکومتی ہدایات کو برقرار رکھا تو اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔