بھٹکل (فکروخبرنیوز) مدرسہ دار التعلیم والتربیہ میں امسال حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ کے اعزاز میں کل رات مدرسہ کے احاطہ میں ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مدرسہ کے دیگر طلبہ نے بھی اپنا ثقافتی پروگرام پیش کیا۔ واضح رہے کہ امسال کل تیرہ طلبہ حفظِ قرآن کی نعمت سے سرفراز ہوئے ہیں۔
حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ کو خصوصی مبارکباد پیش کرتے ہوئے تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کے لیے اسٹیج پر تشریف مہمانِ خصوصی و اعزازی نے نیک خواہشات کا اظہارکیا ، دوسری طرف طلبہ نے اپنے ثقافتی پروگرام کے ذریعہ حاضرین کو مختلف انداز میں اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کی کوشش کی اور یہ پیغام دیا کہ شریعتِ اسلامی پر عمل کرنے ہی میں انسان کی کامیابی کا راز ہے۔
مہمانِ خصوصی کے طور پر امیر شریعت آندھرا وتلنگانہ مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب مفتاحی نے اپنے خطاب میں مسلمانوں کو دینِ اسلام پر مکمل طور پرعمل کرنے کی نصیحت کی۔ مولانا محترم نے ایک مثال کے حوالے سے کہا کہ انسان جسم اور جان دونوں کا مجموعہ ہے۔ جسم کی حیثیت سواری کی ہے اور جان کی حیثیت سوار کی ہے اور جب سوار یعنی جان ہی نہ رہے گی کہ تو سواری بے فائدہ ہے۔ مولانا نے یہ بھی کہا کہ جس طرح بچوں کے لیے تعلیم کا اہتمام کیا جاتا ہے اسی طرح بڑوں کے لیے بھی تعلیم کا اہتمام کیا جانا چاہیے ، کیونکہ دارِ ارقم اور صفہ میں تعلیم حاصل کرنے والے بچے نہیں بلکہ بڑھے تھے۔ انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب بچوں کے لیے تعلیم کا اہمیت کم کرنا نہیں بلکہ بڑوں کے لیے تعلیم کی اہمیت بتانا ہے۔
ایک اور مہمانِ خصوصی محمد عبدالرحیم بانعیم صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ جس کو چاہتے ہیں اس کو اپنے کلام کے حفظ کے لیے منتخب کرتے ہیں اور آج جن طلبہ کے حفظ کی تکمیل ہوئی ہے یہ محض اللہ کی توفیق ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی ڈگریوں پر لوگ ناز کرتے ہیں اور انہیں گھر کی دیواروں پر سجادیتے ہیں اس سے کہیں بڑھ کر یہ حفاظ اس بات کے مستحق ہیں کہ وہ اپنے نام کے ساتھ حافظ کا اضافہ کریں اور اس نعمت پر اللہ کا شکر ادا کریں۔
مدرسہ کے صدر مدرس مولانا شجاع الدین ندوی نے اسکول کی کارکردگی پیش کی۔ مہمانوں کا استقبال وتعارف مولانا فرقان ندوی نے پیش کیا ، نظامت کے فرائض مولانا شقیق ندوی نے انجام دیئے
حفاظ کی تکمیل امیر شریعت آندھرا وتلنگانہ مولانا شاہ جمال الرحمن صاحب نے کیا۔