تل ابیب / بیروت:(فکروخبر/ذرائع) اسرائیلی فوج کی لبنان پر گزشتہ چار روز سے جاری وحشیانہ بمباری میں خواتین اور بچوں سمیت 600 افراد شہید اور 2500 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لبنان کے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی جانب سے اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 50 بچوں، 94 خواتین، پیرا میڈیکس و طالبات سمیت 600 افراد شہید ہوئے۔
اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے ریجنل اور مرکزی کمانڈر بھی شہید ہوئے ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے مطابق بمباری کے نتیجے میں 2500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جن میں سے درجنوں کی حالت نازک ہے۔
شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ متعدد گھر بھی تباہ ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 51 افراد شہید جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ پیر سے اب تک لبنان میں 90,000 سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جبکہ پیر سے اب تک تقریباً 600 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق پیر کو بیروت میں ہونے والے فضائی حملے میں حزب اللہ جنوبی ریجن کے کمانڈرعلی کرکی شہید ہوئے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائی کارروائیوں کے بعد متاثرہ علاقے ملبے کا ڈھیر بن گئے جبکہ وہاں سے سیکڑوں شہریوں نے نقل مکانی شروع کردی۔
یہ خبر بھی پڑھیں : بڑے حملے کی تیاری؟ اسرائیلی فوج کا لبنانیوں کو گھر خالی کرنے کا ٹیکسٹ میسیج
خیال رہے کہ دو روز قبل علی الصبح اسرائیلی فوج نے لبنانی شہریوں کو ٹیکسٹ میسیجز بھیجے تھے جس میں انھیں حزب اللہ کے زیر استعمال گھروں اور عمارات سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
حملوں سے قبل سائرن بھی بجائے گئے اور پھر آسمان سے ہر جانب سے بم معصوم شہریوں پر گرنے لگے۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔