بنگلورو :وزیر اعلیٰ سدارامیا نے سینئر آئی اے ایس افسر لطف اللہ خان عتیق کو 31 جنوری کو ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد کنٹریکٹ کی بنیاد پر برقرار رکھنے کا انتخاب کیا ہے۔
عتیق 1991 بیچ کے آئی اے ایس افسریکم فروری سے چیف منسٹر کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ACS) کے طور پر کام جاری رکھیں گے۔ ACS رینک پر ایک سینئر افسر کی کنٹریکٹ پر توسیع کو حالیہ دنوں میں ایک غیر معمولی اقدام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وہ فی الحال وزیراعلیٰ کے ACS اور محکمہ خزانہ کے سربراہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
عتیق کو برقرار رکھنے کا فیصلہ آئندہ ریاستی بجٹ برائے 2025-26 سے منسلک ہے، جو مارچ میں شیڈول ہے۔ یہ وزیر خزانہ کے طور پر سدارامیا کے 16ویں بجٹ کو نشان زد کرے گا جو ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔
ٹمکورو سے تعلق رکھنے والے اور زرعی معاشیات میں پوسٹ گریجویٹ ڈگری کے حامل عتیق نے 1995 میں اپنے پہلے بجٹ کے بعد سے سدارامیا کے ساتھ قریبی تعلق رکھا ہے جب عتیق نے محکمہ خزانہ میں ڈپٹی سکریٹری کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ان کا تعاون 2016 میں اس وقت تیز ہوا جب عتیق کو محکمہ خزانہ کا ایڈیشنل چیف سیکرٹری مقرر کیا گیا۔
2019 میں بی جے پی کی زیر قیادت انتظامیہ کے دوران عتیق کو دیہی ترقی اور پنچایت راج کے محکمے میں دوبارہ تفویض کیا گیا تھا۔ 2023 میں سدارامیا کی اقتدار میں واپسی کے بعد عتیق کو محکمہ خزانہ کی قیادت کا چارج دیا گیا۔
متعلقہ پیش رفت میں ریاستی حکومت نے 1996 بیچ کے آئی اے ایس افسر رتیش کمار سنگھ کو محکمہ خزانہ کا پرنسپل سکریٹری مقرر کیا ہے۔ سنگھ یکم فروری سے باضابطہ طور پر عتیق کی جگہ لیں گے۔