بنگلورو کے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اسکول آف اکنامکس (BASE) کے دو طلبہ منگل 12 اگست کو کینگیری کے قریب جنانابھارتی کیمپس کے اندر آوارہ کتوں کے حملے میں زخمی ہوگئے۔ دونوں کو ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
زخمی طلبہ کی شناخت سوجنیا جی جے، ساکن ہاویری اور ریگا نکشیتھا کی حیثیت سے کرلی ہے جس کا تعلق تلنگانہ سے بتایا جارہا ہے۔ دونوں اکنامکس میں انٹیگریٹڈ ایم ایس سی کر رہے ہیں۔ بروہت بنگلورو مہانگرا پالیکے (بی بی ایم پی) کے خصوصی کمشنر برائے صحت و صفائی، سورلکر وکاس کشور نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ "وہ اب ٹھیک ہیں، تاہم ہم تفصیلی ویٹرنری رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں۔”
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک روز قبل سپریم کورٹ نے دہلی اور قومی راجدھانی خطے میں آوارہ کتوں کو ترجیحی بنیادوں پر پکڑنے، بانجھ کرنے اور مستقل پناہ دینے کے احکامات جاری کیے تھے۔ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ غیر محفوظ علاقوں سے کتوں کو فوری ہٹایا جائے تاکہ بچوں کو ریبیز جیسے خطرات سے بچایا جا سکے۔
ادھر کرناٹک قانون ساز کونسل میں بھی منگل کو آوارہ کتوں کے بڑھتے حملوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔ جے ڈی (ایس) کے رکن ایس ایل بھوجے گوڑا نے چکمگلورو میں اس مسئلے کی سنگینی کو اجاگر کیا۔ چلوادی نارائن سوامی سمیت کئی اراکین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سپریم کورٹ میں خصوصی عرضی دائر کرے تاکہ قانونی رکاوٹیں دور کرکے شہری علاقوں کو آوارہ کتوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔ بعض اراکین نے زور دیا کہ حکومت سب سے پہلے ودھان سودھا کے احاطے سے آوارہ کتوں کو ہٹائے اور انسانی جان کی حفاظت کو ترجیح دے۔




