کیا بنیادی سہولیات بھی اب احتجاج سے ملیں گی؟ گڈلک روڈ کے عوام کا سخت سوال

بھٹکل، 21 اپریل (فکروخبر): کیا پانی، سڑک، صفائی جیسی بنیادی سہولیات کے لیے بھی عوام کو سڑکوں پر اترنا پڑے گا؟
یہ سوال آج بھٹکل کے گڈلک روڈ اور کارگیدے کےپریشان حال مکینوں کی زبان پر ہے، جنہیں خستہ حال سڑک، ناقص نالیوں کا نظام اورگندگی کے ڈھیر نے بدترین حالات سے دوچار کر رکھا ہے۔

گڈلک روڈ کے رہائشیوں نے آج بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے مسائل حل کرنے پر زوردیا ہے بصورت دیگر دھرنے کا انتباہ جاری کیا ہے ،

تفصیلات کے مطابق وارڈ نمبر 6 کے تحت آنے والے گڈلک روڈ فورتھ کراس کی  سڑک کئی برسوں سے کچی اور خطرناک حد تک خراب ہے۔ جس کی وجہ سے سڑک حادثات کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے ، اس کے ساتھ ہی نالیوں کا ناقص نظام ان کی مشکلوں میں مزید اضافہ کررہا ہے ، اب جب کہ مانسون کی آمد قریب ہے، نالیوں کی خراب حالت نے عوام کو مزید فکرمند کر دیا ہے، کیونکہ بارش کے دوران پانی گھروں میں گھسنے کے امکانات واضح ہیں۔

رہائشیوں کا کہنا ہے کہ کبھی کبھار نالیوں کی صفائی تو کی جاتی ہے، لیکن اس کے بعد گندگی وہیں سڑک پر چھوڑ دی جاتی ہے، جو چند ہی دنوں میں دوبارہ نالیوں میں چلی جاتی ہے اور سارا عمل بےکار ہو جاتا ہے۔ رہائشیوں نے سوال ہے کہ اس ناقص کارکردگی کی ذمہ داری کون لے گا؟ بارہا توجہ دلائے جانے کے باوجود پنچایت کے ذمہ دار ان کی پریشانی حل کرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں،

مکینوں کے مطابق علاقہ کے اسکول جانے والے بچے روزانہ اس خستہ سڑک پر پیدل طویل فاصلہ طے کر کے مین روڈ تک پہنچنے پر مجبور ہیں کیونکہ اسکول کی گاڑیاں گلی کے اندر آنے سے قاصر ہیں۔ والدین کے مطابق، یہ صورتحال نہ صرف بچوں کی جسمانی تھکن کا سبب بن رہی ہے بلکہ ان کی حفاظت پر بھی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

علاقے میں موجود کھلے اور ادھ کھلے نالے بزرگوں، خواتین اور خاص کر بچوں کے لیے رات کے وقت بڑا خطرہ بن چکے ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ روشنی کی ناکافی سہولت کے سبب کسی بھی وقت کوئی بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سڑک کنارے جمع کوڑا کرکٹ جہاں دیکھنے میں بدنظمی کا منظر پیش کرتا ہے، وہیں مختلف بیماریوں کو بھی دعوت دے رہا ہے۔

اس سنگین صورتحال سے تنگ آکر علاقہ والوں نے بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر کو ایک تفصیلی میمورنڈم پیش کیا ہے، جس میں فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر مسائل کا حل نہ نکالا گیا تو عوام جالی پنچایت دفتر کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہوں گے۔

لوگوں کا سوال ہے کہ عوامی نمائندے اگر عوام کی فلاح کے لیے نہیں تو پھر آخر کس کے لیے منتخب کیے جا رہے ہیں؟

فلپائن میں اسلامی تدفین کا قانون منظور: مسلمانوں کو فوری تدفین کا حق حاصل

اب لو جہاد کے نام سے مسلمانوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ