مرکزی وزیر کرن رجیجو نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہریانہ میں انتخابی دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہار انتخابات سے قبل سیاسی ہمدردی حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ رجیجو نے دعویٰ کیا کہ بیرون ملک بعض بھارت مخالف عناصر راہل گاندھی کو ملک کی بدنامی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
نئی دہلی : دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے راہل گاندھی کے الزامات کو "بے بنیاد” قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس بہار میں اپنی ممکنہ شکست سے توجہ ہٹانے کے لیے ہریانہ کے انتخابات پر "جھوٹی کہانیاں” تراش رہی ہے۔
رجیجو نے کہا کہ "راہل گاندھی ہر انتخاب سے پہلے بیرون ملک جاتے ہیں اور واپسی پر ملک کے اداروں پر انگلیاں اٹھانا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ رویہ بھارت کے جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ ہے۔”
کرن رجیجو نے الزام لگایا کہ بیرون ملک کچھ "بھارت مخالف قوتیں” راہل گاندھی کو اپنے بیانیے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، "ایسا لگتا ہے جیسے انہیں باہر سے غیر منطقی تجاویز دی جا رہی ہیں تاکہ بھارت کے اداروں پر عوام کا اعتماد کمزور کیا جا سکے۔”
انہوں نے کہا کہ "بہار میں کل پولنگ ہونی ہے، لیکن راہل گاندھی ہریانہ کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کانگریس کو عوام کا سامنا کرنے میں دقت ہو رہی ہے۔”
رجیجو نے یہ بھی یاد دلایا کہ خود ہریانہ کی کانگریس لیڈر کماری شیلجا نے پارٹی کے اندرونی اختلافات پر افسوس ظاہر کیا تھا۔
مرکزی وزیر نے راہل گاندھی کو مشورہ دیا کہ حزبِ اختلاف کے لیڈر ہونے کے ناطے وہ "درست اور سنجیدہ” مسائل پر توجہ دیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "ووٹ چوری” کے الزامات میں کوئی منطق نہیں اور بھارت کے نوجوان وزیراعظم مودی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔
پس منظر
راہل گاندھی نے ہال ہی میں الزام لگایا تھا کہ ہریانہ اسمبلی انتخابات کے دوران 25 لاکھ جعلی ووٹ درج کیے گئے تاکہ نتائج کو "چوری” کیا جا سکے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر ملی بھگت کے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔


