خانقاہ رحمانی ان خانقاہوں میں سے ہے جہاں ذکر و عمل ساتھ ساتھ چلتے ہیں : امیر شریعت

خانقاہ رحمانی کا سالانہ اجتعماع کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر، ملک بھر سے تقریباً ڈیڑھ لاکھ عقیدت مندوں نے ملک کے امن و امان کی دعائیں کی

مونگیر (فکروخبر/پریس ریلیز )خانقاہ رحمانی مونگیر، جو ملک کی ایک معروف اصلاحی، تربیتی، تحریکی  اور تعلیمی مرکز کے طور پر جانی جاتی ہے، اور یہ خانقاہ  اپنے بزرگوں کی تاریخی قربانیوں، ملت کی خدمت ، حالات کے پیش نظر مختلف تحریکات ، تعلیمی و تربیتی سرگرمی اور اصلاحِ معاشرہ میں مثالی کردار کے لیے مشہور ہے۔ حضرت مولانا محمد علی مونگیری کی اس خانقاہ رحمانی میں ہر سال کی طرح  اس سال بھی ایک خصوصی سالانہ اجتماع کا انعقاد کیا گیا، جس میں پورے ملک سے لاکھوں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔  نامور مسلم رہنما، خانقاہ رحمانی کے سجادہ نشین حضرت امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب دامت برکاتہم نے اپنے پراثر نصیحت میں اخلاق و دیانت پر زور دیتے ہوئے لوگوں کو نفس کی اصلاح، تقویٰ اور ایک دوسرے کے ساتھ ہمدردی کا پیغام دیا۔اور انہوں نے حاضرین کا شکریہ بھی ادا کیا اور حاضرین کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ لوگوں کی دعاؤں کا اثر ہے کہ جامعہ رحمانی لگاتار ترقی کر رہا ہے اور فرمایا کہ خانقاہ رحمانی ان خانقاہوں میں سے ہے جہاں ذکر اور عمل دونوں ساتھ ساتھ چلتے ہیں انہوں نے حاضرین کو مشورہ دیا کہ عربی زبان خصوصیت کے ساتھ سیکھنے پر پوری توجہ دیں تاکہ نماز اور دیگر عبادات میں خوب مزہ آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں روزانہ تھوڑی دیر بیٹھ  کر اپنے اعمال کا محاسبہ کرنا چاہیے اور تنہائی میں اپنے رب کو بتانا چاہئے کہ آج ہم نے کیا اچھا کیا اور کیا خراب کیا اور پھر اچھائی پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے اور خرابی پر توبہ کر کے اللہ سے معافی مانگنا چاہئے ۔

جامعہ رحمانی کے ناظم الحاج مولانا محمد عارف رحمانی اور شعبہ صحافت کے ایچ او ڈی فضل رحماں رحمانی نے ایک پریس بیانیہ جاری کر کے یہ معلومات فراہم کیں۔

 اس موقع پر جناب مولانا قاری خورشید اکرم صاحب رحمانی ، جناب مولانا قاری جوہر نیازی صاحب رحمانی ، جناب  قاری نثار احمد صاحب رحمانی ، جناب مولانا قاری تبریز صاحب قاسمی،  جناب مولانا قاری وسیم اختر صاحب قاسمی ، جناب مولانا قاری اسد اللہ صاحب رحمانی اور جناب مولانا قاری بدر العلی صاحب  نے خوبصورت آواز اور دل سوز انداز میں  قرآن مجید کی تلاوت کی، اور پھر حضرت امیر شریعت  نے خانقاہ کے بزرگوں اور تمام مسلمانوں کی مغفرت ، ترقی درجات ، رحمت ، ملک و ملت کی بھلائی اور امن و بھائی چارگی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔

اجتماع کے آخری لمحات میں مولانا منظر قاسمی  رحمانی صاحب نے دل سوز انداز  میں منقبت پیش کی جس سے پورا مجمع اشکبار ہوگیا۔ خانقاہ رحمانی کی مسجد میں منعقدہ اس سالانہ اجتماع کا نظم و نسق مولانا مفتی ریاض احمد قاسمی، حافظ رضی احمد رحمانی ، اور مفتی عبد الاحد رحمانی ازہری نے بخوبی انجام دیا۔

«
»

کرناوتی ٹرین بم دھماکہ مقدمہ : جمعیۃ علماء کی کاوشوں سے دہشت گردی کے الزامات سے تین مسلمان بری

مسلم پرسنل لا کی اہمیت وافادیت اور موجودہ دورمیں اس کی ضرورت