دہلی دھماکے کے بعد کشمیر میں سخت کارروائیاں
دہلی کے لال قلعہ کے قریب کار بم دھماکے کے بعد وادی کشمیر میں سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے۔ پولیس اور پیراملٹری فورسز نے مختلف اضلاع میں مشتبہ افراد کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔
کولگام میں جماعتِ اسلامی کے خلاف 200 سے زائد چھاپے
جموں و کشمیر پولیس نے جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں کالعدم جماعتِ اسلامی کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی۔ ضلع کے 200 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے گئے جن میں جماعت کے متعدد ارکان اور ان کے قریبی ساتھیوں کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس کے مطابق تقریباً 100 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں سے کئی کو انسدادِ تخریب کاری قوانین (UAPA) کے تحت مقامی جیلوں میں بھیج دیا گیا ہے۔
مجرمانہ مواد اور ڈیجیٹل آلات ضبط
پولیس نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران قابلِ اعتراض مواد، دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کیے گئے ہیں۔ یہ کارروائیاں اُن علاقوں میں انجام دی گئیں جہاں پہلے عسکریت پسند سرگرم رہ چکے ہیں یا جھڑپیں ہوئی تھیں۔ پولیس ترجمان کے مطابق، یہ آپریشن انسدادِ علاحدگی پسند نیٹ ورکس کے خاتمے کے لیے جاری مہم کا حصہ ہے۔
سوپور میں وسیع کریک ڈاؤن
شمالی کشمیر کے سوپور میں پولیس نے 25 سے زائد مقامات پر چھاپے مارے۔ ان کارروائیوں میں جماعتِ اسلامی کے ارکان سے منسلک احاطے، دفاتر اور گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ بڑی مقدار میں ممنوعہ تنظیم سے متعلق دستاویزات اور پرنٹ شدہ مواد ضبط کیا گیا ہے۔
شوپیان میں جماعتِ اسلامی کارکنان کے گھروں پر چھاپے
جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں آج صبح پولیس نے بڑے پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں۔ کارروائیاں جماعتِ اسلامی سے وابستہ کارکنان، بشمول ڈاکٹر حمید فیاض اور محمد یوسف فلاحی کے رہائشی مقامات پر کی گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے۔
ملک بھر میں ہائی الرٹ برقرار
دہلی دھماکے کے بعد مرکزی و ریاستی خفیہ ایجنسیاں الرٹ پر ہیں۔ کشمیر سمیت تمام سرحدی ریاستوں میں فورسز نے ناکے لگا دیے ہیں جبکہ اہم تنصیبات کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس افسران کے مطابق، آنے والے دنوں میں کارروائیوں کا دائرہ مزید بڑھایا جا سکتا ہے تاکہ دہشت گرد نیٹ ورکس کے ممکنہ روابط کو توڑا جا سکے۔



